الطاف بخاری

مقبوضہ کشمیر،بی جے پی کا ایک اور سیاسی وار،الطاف بخاری ممکنہ نئے وزیر اعلیٰ

سری نگر(عکس آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں پی ڈی پی کے متعدد سابق سیاستدان بی جے پی-آر ایس ایس ہندتوا سنگ پریوایر کے ساتھ ملک کرایک نیا سیاسی اتحادبنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔چونکہ اس وقت کشمیر میں سیاسی خلا ہے، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسی بڑی پارٹیاں غیر فعال ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی اور بی جے پی نواز سیاستدان ایک نیامحاذ بنا رہے ہیں۔

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی حمایت سے محمد الطاف بخاری ، مظفر حسین بیگ مودی سمیت مقبوضہ جموں و کشمیر سے 72 سیاست دان آپس میں سرجوڑ کر بیٹھے ہیں تاکہ جموں و کشمیر میں آئندہ حکومت سازی کے لئے فیصلہ کریں۔ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جن لوگوں نے اس حوالے سے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں ان میں سابق ممبر پارلیمنٹ مظفر حسین بیگ ، طارق حامد کرا ، راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نذیر لاوے ، بشیر احمد میر ، سابق ایم ایل اے حسیب ڈربو ، عبدالرحیم ، خلیل بانڈے، ظہور ،احمد میر ، ڈاکٹر محمد شفیع ، محمد اشرف میر ، حکیم یاسین ، غلام حسن میر ، عبدالرشید ڈار ، عثمان ماجد ، عبدالحق خان اور نذیر احمد یاتوشامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر سیاستدان سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو جموں وکشمیر کے سیاسی منظر نامے سے دور رکھنے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس گروپ کو نئی دہلی کی حمایت حاصل ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ الطاف بخاری کو زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہے اور جموں و کشمیر میں انتخابات کے انعقاد کے بعد مستقبل میں ان کی سربراہی میں حکومت سازی کے میدان ہموار کیا جارہاہے۔

واضح رہے 31اکتوبر کوجموں و کشمیر میں بھارتی حکومت نے دفعہ 370کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریبا تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے ‘جموں و کشمیر’ اور ‘لداخ’ میں تقسیم کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں