جلیل عباس جیلانی

معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت اور ضرورت کا فروغ اور آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے،انیق احمد

اسلام آباد (عکس آن لائن)وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت اور ضرورت کا فروغ اور آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اقرا یونیورسٹی اسلام آباد میں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے تعاون سے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی اہمیت اور ضرورت کے حوالے سے سیمینار منعقد ہوا۔ سمینار میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز، چیئرمین رحمت اللعالمین اتھارٹی پروفیسر ڈاکٹر خورشید احمد ندیم اور پاکستان میں بسنے والے دیگر مذاہب کے نمائندے،یونیورسٹی کے طلباء سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار سے خطاب کرتے کرتے ہوئے کہا کہ طلباء و طالبات ہمارا سرمایہ اور روشن مستقبل ہیں مجھے امید ہے کہ اس تقریب کے توسط سے نوجوان نسل آج کے اس سیمینار کے خیالات و افکار پر عمل کر کے معاشرے میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت کو لوگوں میں روشناس کرائیں گے،آپ طلبا سے بہت سی توقعات ہیں،آپ سے معاشرے میں تبدیلی کی چمک دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کا آج تیسرا پروگرام ہے۔

یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کو اس پروگرام میں شامل کیا جانا خوش آائند ہے۔ نوجوان نسل ملک میں مذہبی رواداری، بھائی چارے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انیق احمد نے کہا کہ پاکستان میں مساجد مندر کلیسا سب کو تحفظ حاصل ہے۔ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں مزید اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجتماعی کوششوں سے معاشرے میں رواداری اور بھائی چارے کو قائم رکھ اجاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ با با گرونانک نے بھی تمام انسانوں کو جوڑا۔

حضرت عیسی علیہ السلام نیبھی یہی پیغام دیا۔ ہمارا دین بھی یہی کہتا ہے کہ تمام بنی آدم انسان برابر ہیں۔ پڑوسی کے حقوق کے لئے ہمارے دین میں واضح ارشادات ہیں۔ ایک دوسرے کے خیالات اور مذہب کا احترام ہم پر لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مذہب رواداری محبت اور برداشت کا درس دیتا ہے۔ ان تعلیمات سے انحراف معاشرے میں تفریق پیدا کرتا ہے۔ تمام مذاہب محبت اور اتحاد پر قائم ہیں۔ تمام مذاہب دوسروں کا احترام کریں۔ ہمار ایمان ہے کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم ْآخری بنی ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ نوجوان نسل اللہ اور رسول اللہ کے بتائے ہو درس انسانیت پر عمل پیرا ہو کر خدمت اور بھائی چارے کو فروغ میں کردار ادا کریں، مایوسی سے لوگوں کو باہر نکالیں پاکستان کو مزید مضبوط بنائیں۔ مہمان خصوصی انیق احمد نے شیلڈز اور اسناد تقسیم کیں۔ مقررین نے تمام مذاہب اور عقائد میں رواداری، برداشت، احترام اور امن کیفروغ کا پیغام دیا۔ انہوں زور دیا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کی اہمیت اور ضرورت کے فروغ کو معاشرے میں اجاگر کرنے کے لئے ہم سب کو اجتماعی کوششیں کرنا ہونگی۔

پاکستان میں ہم سب ایک ہیں اور اجتماعی کوششوں سے ملک دشمن قوتوں اورمذہبی تفریق پیدا کرنے والوں کوکبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں