فلسطینی سکیورٹی فورس

لبنان کے پناہ گزین کیمپ میں سکول کے احاطے میں فلسطینی سکیورٹی فورس تعینات

بیروت(عکس آن لائن)ایک فلسطینی سکیورٹی فورس نے ملک کے جنوب میں لبنان کے سب سے بڑے فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے ایک سکول کمپلیکس میں تعینات بندوق برداروں کی جگہ لے لی۔ ان افراد نے جولائی کے آخر میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اس پر قبضہ کر رکھا تھا۔

پناہ گزین کیمپ میں ہونے والی جارحیت میں 30 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس تعیناتی سے امید پیدا ہوئی ہے کہ جنوبی بندرگاہی شہر سڈون کے قریب واقع عین الحلوہ کیمپ میں تقریبا دو ہفتے کی جنگ بندی برقرار رہے گی۔ 14 ستمبر کو فلسطینی صدر محمود عباس کے الفتح گروپ کے ارکان اور دو اسلامی عسکری دھڑوں جند الشام اور شباب المسلم نے دشمنی کے خاتمے پر اتفاق کیا تھا۔

کمپلیکس میں آٹھ سکول موجود ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا نے اسلحہ برداروں پر زور دیا تھا کہ اکتوبر میں شروع ہونے والے تعلیمی سال سے پہلے کمپائونڈ کو خالی کردیں۔دوپہر میں حماس، ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین اور اسباط الانصار سمیت دھڑوں کے 55 افراد پر مشتمل سکیورٹی فورس نے تباہ شدہ کمپانڈ پر قبضہ کر لیا۔ اس موقع پر دیکھا گیا کہ سکول کی کچھ دیواریں گولیوں اور راکٹوں سے چھلنی تھیں۔

جولائی کے آخر میں الفتح نے اسلامی گروپوں پر الفتح کے ایک سینئر فوجی عہدیدار ابو اشرف العرموشی کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد سڑکوں پر شدید لڑائیاں شروع ہو گئی تھیں۔ کئی مرتبہ جنگ بندی پر اتفاق ہوا لیکن جنگ بندی پر عمل نہیں ہوسکا تھا۔

عسکریت پسندوں نے ابھی تک العرموشی کے قاتلوں کو حوالے نہیں کیا۔شباب المسلم کے کمانڈر ہیثم الشعبی نے صحافیوں کو بتایا کہ کیمپ میں حالات جلد معمول پر آ جائیں گے۔ انہوں نے العرموشی کے قاتلوں کو حوالہ کرنے سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔ تازہ ترین جنگ بندی معاہدہ، 14 ستمبر کو ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں