انوار الحق کاکڑ

غیر معمولی حالات کے باوجود پر امن الیکشن کا انعقاد بڑی کامیابی ہے، انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد (عکس آن لائن)نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ غیر معمولی حالات کے باوجود پر امن الیکشن کا انعقاد بڑی کامیابی ہے،پاکستان کو اب بھی دہشتگردی کا سامنا ہے،

ہمارے اوپر الیکشن سے متعلق کوئی دبائو نہیں تھا، ترقی یافتہ ممالک میں ووٹوں کی گنتی میں کئی کئی دن لگ جاتے ہیں، ہمارے پاس 36 گھنٹے میں الیکشن کے نتائج مرتب ہوگئے تھے،پر امن احتجاج سب کا حق ہے مگر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔پریس کانفرس کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات کے پر امن انعقاد پر سیکیورٹی فورسز سمیت تمام اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،

چیلنجز کے باوجود جمہوری عمل کا تسلسل خوش آئند ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو اب بھی دہشتگردی کا سامنا ہے، پاکستان دفاعی طور پر مستحکم اور ذمہ دار ملک ہے۔انوار الحق کاکڑ نے عام انتخابات کے نتیجے میں جاری احتجاج کے حوالے سے کہا کہ پر امن احتجاج سب کا حق ہے مگر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، الیکشن نتائج کی ایک ڈور ہوتی ہے، الیکشن نتائج کی دوڑ میں صحیح اور غلط نتیجے کو بھی نہیں دیکھا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ووٹوں کی گنتی میں کئی کئی دن لگ جاتے ہیں، ہمارے پاس 36 گھنٹے میں الیکشن کے نتائج مرتب ہوگئے تھے، ملک بھر میں 92 ہزار پولنگ اسٹیشنز تھے، ان پولنگ اسٹیشنز سے ریٹرننگ افسر کے آفس تک نتائج آنے میں ٹائم لگتا ہے، یہاں تو صرف چند گھنٹوں بعد ہی کہہ دیا گیا کہ نتائج تبدیل ہوگئے ہیں، ہوسکتا ہے کہ کہیں نتائج میں بے قاعدگی ہو مگر نتائج میں تاخیر کا مطلب دھاندلی نہیں ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کو ڈھاکہ بنانے کی باتیں انتہائی بے ہودہ ہیں، ہم اپنے شہریوں کی زندگیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے اوپر الیکشن سے متعلق کوئی دبائو نہیں تھا، ملک بھر میں براڈ بینڈ کے ذریعے انٹرنیٹ سہولت موجود تھی۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے 35 پنکچرز کا رونا رویا گیا پھر کہا گیا کہ سیاسی بیان تھا، اس وقت معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنا تھا، پھر کیا ہوا؟۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پہلے ڈھائی گھنٹے میں ایک پروجیکشن بنا دی گئی، بیقاعدگیاں ہوئی ہوں گی لیکن اس کے لیے فورم موجود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں