اسلام آباد (عکس آن لائن) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ غربت کے خاتمے، ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں فنی تعلیم کے اعلیٰ ادارے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، معدنیات سے متعلق تعلیم اور ہنر کے فروغ میں عمر خان سنجرانی یونیورسٹی اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ نے ایچ ای سی حکام سے جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن حکام کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کونو کنڈی، چاغی میں عمر خان سنجرانی معدنیات و قدرتی وسائل یونیورسٹی کے قیام سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے قیام کے ابتدائی تخمینہ کی منظوری ایچ ای سی نے دے دی ہے۔ ایچ ای سی کی جانب سے پہلے سال کیلئے یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے لگائے گئے تخمینہ لاگت کے پہلے سال کیلئے 3 ارب روپے کی اصولی منظوری دی گئی ہے اور خصوصی ٹیمیں جلد ہی نو کنڈی اور کوئٹہ کا دورہ کریں گی۔ خصوصی ٹیمیں تمام اسٹیک ہولڈرز سے رائے لینے کیلئے دو نوں مقامات کا دورہ کریں گی۔ فروری کے دوسرے ہفتے میں منصوبے کی فیزبلیٹی رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔
ایچ ای سی حکام نے بتایا کہ یونیورسٹی کے قیام کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات پہلے ہی حاصل کر لی گئی ہیں اورپی سی (II) بھی سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور ہو چکا ہے۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ صوبہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ معدنیات سے متعلق تعلیم اور ہنر کے فروغ میں عمر خان سنجرانی یونیورسٹی اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔منصوبے کے معیار کو یقینی بنانے اور بروقت تکمیل کیلئے موثر لائحہ عمل ترتیب دیاجائے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی منفرد یونیورسٹی ہوگی۔پاکستان میں فنی تعلیم سے آراستہ ہنر مند افراد کی اشد ضرورت ہے اورایسے تعلیمی ادارے معدنیات کے فروغ کیلئے درکار افرادی قوت مقامی سطح پر فراہم کریں گے۔
چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ تمام ادارے آپس میں معاونت اور رابطہ کاری کو موثر بنائیں تاکہ منصوبہ پر کام کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے، ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں فنی تعلیم کے اعلیٰ ادارے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ یونیورسٹی کا متعلقہ صنعت کے ساتھ رابطہ ضروری ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ دور سپیشلائیزیشن کا دور ہے۔ہنر اور فنی تعلیم کیلئے جدید خطوط پر تعلیمی ادارے بنانے ہوں گے۔