فردوس عاشق اعوان

عوام نے جن کورہبرسمجھا وہ رہزن ثابت ہوئے، فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد(عکس آن لائن ) وزیراعظم عمران خان ضرور جائیں گے مگر 4سال بعد اور عوام دوبارہ عمران خان کو منتخب کریں گے، عدالت نے زرداری کی صحت سے متعلق ہی فیصلہ کرنا ہے،شریف خاندان نے بلیک منی کا کام نہیں کیا تو واپس آکرجواب دیں،خواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے قانون سازی نئے پاکستان میں نئے دور کا آغاز ہے، یہ خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب اہم پیشرفت ہے۔

بدھ کو معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بدقسمتی ہے،عوام نے جن کورہبرسمجھا وہ رہزن ثابت ہوئے، شریف خاندان نے بلیک منی کا کام نہیں کیا تو واپس آکرجواب دیں، شریف خاندان تعاون نہیں کرےگاتونیب قانون کے مطابق فیصلے کرے گا۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ طاقتوراورکمزورسب پرایک قانون لاگوہوگا، بلاول بھٹوکابیان غیرجمہوری اورغیرپارلیمانی ہے، آصف زرداری پاکستان کے قانون کے مجرم ہیں، عدالت نےزرداری کی صحت سے متعلق ہی فیصلہ کرناہے۔معاون خصوصی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان ضرور جائیں گے مگر 4سال بعد، چار سال بعد بھی ٹی ٹی،فالودےوالے،جعلی اکا ونٹس والوں کو عوام مسترد کریں گے اور وزیراعظم عمران خان کو 4سال بعد بھی عوام دوبارہ منتخب کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوامی وسائل پرڈاکہ ڈالنے پرآصف زرداری عدالتوں کاسامنا کررہے ہیں۔قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ انفورسمنٹ آف ویمن پراپرٹی رائٹس آرڈیننس میں ترمیم کی کابینہ سے توثیق وزیراعظم عمران خان کے خواتین کو بااختیار اور جائیداد میں حصہ دار بنانے کے عزم کی تکمیل کی جانب ایک عملی قدم ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا خواتین کو طاقتور اور معاشرے میں ان کے فعال کردار کو یقینی بنانا نئے پاکستان کا مشن ہے،خواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے قانون سازی وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان میں نئے دور کا آغاز ہے، یہ خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب اہم پیشرفت ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا وزیراعظم عمران خان لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹس آرڈیننس 2019 کا چھ دسمبر کو باقاعدہ نفاذ کرنے جا رہے ہیں،یہ قانون ملکی تاریخ میں حق وراثت کے تعین میں سنگِ میل ہے، دہائیوں سے زیرسماعت مقدمات دنوں میں نمٹیں گے۔ ملک اور ملک سے باہر دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی اس سے استفادہ کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں