بشری بی بی

عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری

اسلام آباد (عکس آن لائن)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بانی? پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 44 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ تحائف کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تحریری فیصلہ جاری کیا، جو 23 صفحات پر مشتمل ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14 سال قید کا حکم دیا گیا، جیل میں گزارا ہوا وقت سزا میں شامل تصور ہوگا۔عدالت نے اپنے فیصلے قرار دیا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وزیراعظم آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے 1573.72 ملین کا مالی فائدہ حاصل کیا، دونوں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب پائے گئے۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فراڈ کے ذریعے پبلک پراپرٹی کو حاصل کیا گیا، سیٹ کی مالیت پرائیویٹ لگوائے تخمینے سے کہیں زیادہ تھی۔واضح رہے کہ چند روز قبل توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنا ئی گئی تھی۔راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا تھا۔

عدالت کی جانب سے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر مجموعی طور پر 1 ارب 57 کروڑ 40 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم پر78 کروڑ 70 لاکھ روپے جبکہ بشریٰ بی بی پر بھی 78 کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

اگست 2022 سابق حکمراں اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے 5 ایم این ایزکی درخواست پراس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کیلئے آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔

سابق وزیراعظم پرالزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے توشہ خانہ سے حاصل تحائف فروخت کرکے اس سے ہونے والی آمدن کو اثاثوں میں ظاہرنہیں کیا۔الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کو عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے 6 دسمبر 2023 کو اتوشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کیخلاف عمران خان کی اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں