وزیر اعظم عمران خان

علماء نے ہر موڑ پر اور ہر مشکل میں حکومت کی رہنمائی کی ہے، عمران خان

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ علمائے کرام نے ہر موڑ پر اور ہر مشکل کی گھڑی میں حکومت کی رہنمائی کی ہے،۔ بہت جلد علمائے کرام کے وفد سے خود ملاقات کروں گا، کورونا وائرس سے متعلق درست ڈیٹا اور معلومات پر خصوصی توجہ دی جائے ، اموات کے حوالے سے تصدیق کی جائے یہ کورونا کیس تھا یا کسی دیگر وجوہات کی بنیاد پر موت واقع ہوئی ہے، عام آدمی کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے محدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل اور اعلی سطح کے اجلاس میں کیا ۔

اسلام آباد میں معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے اُن سے ملاقات کی ۔وزیراعظم نے مولانا طارق جمیل کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف عوامی آگاہی مہم کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے علمائے کرام کا تعاون درکار ہے۔ بہت جلد علمائے کرام کے وفد سے خود ملاقات کروں گا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومتی کوششوں کا مقصد عوام کو ایک ایسی وبا سے محفوظ رکھنا ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ علمائے کرام نے ہر موڑ پر اور ہر مشکل کی گھڑی میں حکومت کی رہنمائی کی ہے۔ماہ رمضان کے پیش نظر علمائے کرام کی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

بعدازاں وزیرِ اعظم کی زیر صدارت کوویڈ-19کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس ہوا۔وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے اجلاس کے بارے میں بریفنگ دی۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال ، ٹریکنگ، ٹیسٹنگ اور قرنطینہ میں منتقل کرنے کے حوالے سے حکمت عملی و دیگر امور پر بریفنگ دی گئی کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی انتظامات اور خصوصا ہسپتالوں میں حفاظتی سامان کی ترسیل کے بارے میں آگاہ کیا گیاکہ حفاظتی سامان کی تیسری کھیپ جمعہ کو (آج) صوبوں کو ارسال کر دی جائے گی۔ اجلاس میں ماہ رمضان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے حکمت عملی بھی زیر غور آئی۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق درست ڈیٹا اور معلومات پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ صحیح اعدادوشمار پر مبنی ڈیٹا کی بنیاد پر حکمت عملی اختیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اموات کے حوالے سے اس امر کا تعین کیا جائے کہ آیا یہ کورونا کیس تھا یا کسی دیگر وجوہات کی بنیاد پر موت واقع ہوئی ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ عام آدمی کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے محدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی ہے لیکن اس ضمن میں ضروری ہے کہ ہر فرد اپنی ذمہ داری کا احساس کرے اور جہاں تک ممکن ہو سکے سوشل ڈسٹنسنگ (سماجی فاصلے) کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں زیادہ افراد جمع ہوں وہاں ماسک اور دیگر تدابیر اختیار کی جائیں تاکہ وائرس کی ترسیل کو ممکنہ حد تک روکا جا سکے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ عوام کو احتیاطی تدابیر کے بارے میں نہ صرف ترغیب دی جائے بلکہ مفصل آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ ہر فرد اپنے طور پر ممکنہ حد تک اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنا سکے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں 250 بستروں پر مشتمل ایف ڈبلیو او کی جانب سے قائم کیے جانے والے وبائی امراض کے ہسپتال اور قرنطینہ سنٹر کی طرز پر ملک کے دیگر شہروں میں بھی اسی طرح کے سنٹر بنائے جائیں گے وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کے خلاف جاری اس جنگ میں پوری قوم ڈاکٹر، پیرا میڈکس اور دیگر میڈیکل سٹاف کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے جو اس وبا کے خلاف ہر اول دستہ بن کر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے میڈیا کا کلیدی کردار ہے جس نے نہ صرف درست معلومات عوام تک پہنچانی ہیں بلکہ منفی اور غلط پراپیگنڈے کا بھی مقابلہ کرننے میں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ بہت جلد علمائے کرام سے ملاقات کریں گے تاکہ علمائے کرام کی رہنمائی سے ماہ رمضان کے حوالے سے حکمت عملی تشکیل دی جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں