پومپیو

عراق میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر پومپیو یوکرئین کا دورہ ملتوی کریں گے

بغداد(عکس آن لائن) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو عراق میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر یوکرئین اور چار دیگر ملکوں کا دورہ ملتوی کریں گے، بغداد میں امریکی سفارتخانے پر مظاہرین کے حملے کے بعد عراق میں ان دنوں حالات کشیدہ ہیں ۔

بغداد میں بدھ کو امریکی سفارتخانے نے تمام عمومی کونسلر سروسز کی منسوخی کا اعلان کر دیا، اگرچہ مظاہرین اورعراقی پیراملٹری حشد الشعبی کے حامیوں نے کچھ ہی گھنٹوں بعد سفارخانے کی حدود کو خالی کردیا تھا۔امریکی سفارخانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی سفارتخانہ پر ملیشیا کے حملے کے بعد تمام عمومی کونسلر سروسز تا حکم ثانی معطل کردی گئی ہیں، بیان کے مطابق مستقبل کی تمام ملاقاتیں ملتوی کر دی گئیں ہیں اور امریکی شہریوں کو سفارتخانے سے رجوع نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق کے نیم خود اختیار علاقہ کردستان کے دارالحکومت اربل میں واقع امریکی قونصلیٹ جنرل کا ویزہ سروسز اور امریکی شہریوں کی ملاقات کیلئے کھلا ہے۔احتجاج اس وقت شروع ہوا جب حشد الشعبی کا فوجی یونیفارم پہنے ہوئے ہزاروں ماتم داروں نے سفارتخانے کے با ہر مظاہرہ کیا، مظاہرین عراق میں حشد الشعبی کے اڈوں پر امریکی فورسز کے فضائی حملوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔احتجاج اس وقت پر تشدد ہو گیا جب مظاہرین سفارتخانے کی بیرونی دیوار پار کر نے میں کامیاب ہوئے تاہم سیکورٹی فورسز نے انہیں باہر دھکیلنے کیلئے ان پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔اس واقعے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا تھا کہ امریکہ فوری طور پر مشرقی وسطی میں ساڑھے سات سو فوجی تعینات کریگا۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ عراق میں صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے مائیک پومپؤ یوکرئین سمیت پانچ ملکوں کا دورہ ملتوی کریں گے۔امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان مورگن اورتیگس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپؤ کو یوکرئین، بیلاروس، قازقستان ، ازبکستان اور قبرص کا دورہ ملتوی کر دینا ہوگا کیونکہ وزیر خارجہ کو واشنگٹن میں موجود رہنا چائیے تاکہ وہ عراق میں موجودہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کر سکیں۔بیان کے مطابق پومپؤ کے اس دورے کو مستقبل قریب میں ازسرنو ترتیب دیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپؤ کے اس دورے کا آغاز جمعہ کو ہونا تھا اور وہ پہلے مرحلے میں یوکرئین کے دارالحکومت کیف جانے والے تھے جہاں ان کی یوکرئین کے صدر ولادی میر زیلنسکی اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتیں طے تھیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں