وزیراعظم شہباز شریف

عدلیہ آئین کی تشریح کرسکتی ہے لیکن ری رائٹ نہیں کر سکتی، وزیر اعظم

اسلام آباد(عکس آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین نے پارلیمان کی کوکھ سے جنم لیا،عدلیہ آئین کی تشریح کرسکتی ہے لیکن ری رائٹ نہیں کر سکتی، آئین میں ترمیم کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے،ایسا بالکل نہیں ہوسکتا کہ پارلیمان کوئی قانون بنائے جس کا نفاذ بھی نہ ہوا ہو اس پر عدالت حکم امتناع جاری کردے،ماضی میںعدالت کی طرف سے حکم امتناع کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی،ماضی میں سیاستدانوں سے بے شمار غلطیاں ہوئیں، بڑے لوگ وہی ہوتے ہیں جو غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے چلتے ہیں،

خوشی ہے کہ آئین پاکستان کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں تبدیل کر دیا گیا،موبائل ایپ کے ذریعے تمام پاکستانی آئین سے استفادہ حاصل کرسکیں گے،آئین و قانون کی بالادستی کےلئے ہم سب کو اکٹھا ہونا ہوگا۔جمعرات کے روز وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ٹیلی وژن سینٹر کا دورہ کیا،پاکستان ٹیلی وژن پہنچنے پر وزیراطلاعات مریم اورنگزیب ، ایم ڈی پی ٹی وی اور دیگر اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا،وزیراعظم نے آئین پاکستان 1973ءکی موبائل ایپ کے اجراءکی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی،کانسٹیٹیوشن موبائل ایپ پاکستان کے آئین کی گولڈن جوبلی کے نتاظر میں جاری کی جارہی ہے،

کانسٹیٹیوشن موبائل ایپ وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کی قیادت میں وزارت اطلاعات ونشریات نے تیار کی،کانسٹیٹیوشن موبائل ایپ کی تیاری میں نادرا نے بھی تعاون کیا،ایپ کا مقصد عوام بالخصوص نوجوانوں کو آئین سے متعلق شعور اور رسائی دینا ہے،ایپ وزیراعظم کے وژن کے تحت آئین پاکستان سے روشناس کروانے اور اسے سمجھنے میں ہر شہری کی مددکرے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ٹیلی وژن سینٹر آمد پر وزیراعظم کی مشکور ہوں،وزیراعظم شہباز شریف نے مصروفیات کے باوجود اپنا قیمتی وقت نکالا،آئین پاکستان تمام شہریوں کے حقوق کی ضمانت ہے،ایپ کا مقصد نوجوانوں کو آئین کی اہمیت کے بارے میں اجاگر کرناہے،اس ایپ میں آئین کے بارے میں تمام معلومات موجود ہیں،کانسٹیٹیوشن ایپ پلے سٹور اور ایپل سٹور پر دستیاب ہے،ایپ اردو اور انگلش دونوں زبانوں میں ہے،آئین پاکستان ایپ سرچ ایبل ہے۔

تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کانسٹیٹیوشن موبائل ایپ کا اجراءکر دیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خوشی ہے کہ آئین پاکستان کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں تبدیل کر دیا گیا،موبائل ایپ کے ذریعے تمام پاکستانی آئین سے استفادہ حاصل کرسکیں گے،سرکاری ٹی وی کی عمارت میں 12اکتوبر1999ءکو آیاتھا جب غیرآئینی اقدام اٹھایا گیا تھا،ذوالفقار علی بھٹوشہید، مفتی محمود، شاہ نورانی ، عبدالولی خان اور دیگر نے آئین تخلیق کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئین نے پارلیمان کی کوکھ سے جنم لیا،عدلیہ آئین کی تشریح کرسکتی ہے لیکن ری رائٹ نہیں، آئین میں ترمیم کا اختیار صرف پارلیمان کو ہے،آج پاکستان دوراہے پر کھڑا ہے،مجھ سمیت دیگر سیاستدانوں سے بے شمار غلطیاں ہوئیں،بڑے لوگ وہی ہوتے ہیں جو غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے چلتے ہیں،یقیناً سبق سیکھا ہے اور ملکر پاکستان کو مشکل ترین حالات سے نکالیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں مشکل ترین حالات میں یہ اقتدار ملا،ہم یکسو ہیں ، سیاسی اثاثہ ریاست کےلئے قربان کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے،ایسا بالکل نہیں ہوسکتا کہ پارلیمان کوئی قانون بنائے جس کا نفاذ بھی نہ ہوا ہو اس پر عدالت حکم امتناع جاری کردے،ماضی میںعدالت کی طرف سے حکم امتناع کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ یہ بہترین فیصلہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں آئین نصاب کے حصہ بن جائے،اس کے ذریعے ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی بہت بڑاستون بن جائے گا،آئین و قانون کی بالادستی کےلئے ہم سب کو اکٹھا ہونا ہوگا،اللہ تعالی پاکستان کو ہمیشہ قائم و دائم کھے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں