سپریم کورٹ

عدالتی نظرثانی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج، کالعدم قرار دینے کی استدعا

لاہور ( عکس آن لائن) عدالتی نظرثانی ایکٹ کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کردیا گیا۔سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس ایکٹ کے خلاف آئینی پٹیشن زمان خان وردگ نے دائر کی جس میں صدر مملکت اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالتی نظرثانی ایکٹ آئین سے متصادم ہے، آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا گیا، یہ قانون عدلیہ کو دبائو میں لانے کا ہتھیار ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، عدالتیں قانون، ثبوتوں اور حقائق کو مدنظر رکھ کر فیصلے سناتی ہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عدالتی نظرثانی ایکٹ کو بنیادی حقوق سے متصادم اور ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں