وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا عمران خان نے اپنا اقتدار بچانے کےلئے قومی سلامتی کونسل کو داﺅ پر لگا یا، وفاقی وزیر قانون

اسلام آباد(نمائندہ عکس) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے بیرونی سازش کے بیانیہ میں آخری کیل ٹھونک دی،سابق وزیراعظم عمران خان کا عجلت میں اسمبلی توڑنے کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی تھا،پاکستا ن تحریک انصاف کا بیرون ملک سازش کا بیانیہ بھی سپریم کورٹ نے رد کر دیا،اتحادی قائدین نے بھی کہہ دیا تھا کہ یہ عدم اعتماد سے بچنے کا ایک حربہ ہے،عدالت میں ثابت ہو گیا کہ عمران خان نے اپنا اقتدار بچانے کےلئے قومی سلامتی کونسل کو داﺅ پر لگا یا،آرٹیکل چھ کا مقدمہ صرف وفاقی حکومت قائم کرسکتی ہے،جمعرات کو اسلام آباد میں مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے عمران خان کے چہرے کا نقاب اتار دیا ہے۔

عدالت کے تفصیلی فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دے دیا ہے،پاکستان کی جمہوری تاریخ میں اس فیصلے کو سنہری حروف میں یاد رکھا جائے گا،اضافی نوٹ میں لکھا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ بدنیتی پر مبنی تھی اور آئین کے آرٹیکل 5کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت اور عدلیہ نے سازشی بیانیے کو مسترد کردیا ہے،عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دے کر صریحاً آئین کی خلاف ورزی کی ہے،سابق وزیرقانون فواد چوہدری کانکتی اعتراض بدنیتی پر مبنی تھا، سپریم کورٹ نے آرٹیکل چھ کا اختیار پارلیمان کو دیا ہے،اتحادی جماعتیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہیں،عدالت عظمیٰ نے حق اور باطل کے درمیان فرق واضح کر دیا ہے،آنے والا وقت ثابت کرے گا کہ ہم حق پر تھے۔

اس موقع پر قمرزمان کائرہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے واضح کر دیا کہ بیرون ملک سازش خود ایک سازش تھی،سازشی بیانیہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کے خلاف ایک سازش تھی،عدالتی فیصلے میں واضح کیا گیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی ہے،آرٹیکل چھ کا مقدمہ صرف وفاقی حکومت قائم کرسکتی ہے،عدالت نے واضح کردیا کہ آئندہ کوئی بھی جمہوریت اور پارلیمان کے خلاف سازش نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے واضح کیا کہ عمران خان اپنی مرضی کی جمہوریت ملک میں مسلط کرنا چاہتے تھے،اتحادی حکومت مشکل فیصلے نہ کرتی تو ملک اس وقت سری لنکا بن چکا ہوتا،اتحادی قائدین آج بھی عمران خان کو پرامن سیاست کی دعوت دیتے ہیں،عمران خان انتشار اور فتنے کی سیاست چھوڑ کر مثبت سیاست کی طرف آئیں،اس وقت ملک جن حالات سے گزر رہا ہے اس پر قومی بیانیہ اپنانے کی ضرورت ہے،عمران خان نے سازشی بیانیے کے بعد اپنے قتل کا جھوٹا بیانیہ گھڑا،وفاقی حکومت نے انہیں کہا کہ تفصیلات بتائیں،عمران خان نے ہمیشہ کی طرح جھوٹے اور غلط بیانی سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش جاری رکھی،عمران خان بغیر ثبوتوں کے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں،عمران خان کی اصلیت اور جھوٹ عوام کے سامنے کھل کر سامنے آرہے ہیں،عمران خان کے تمام وعدے جھوٹے نکلے،جیسے عمران خان نے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں