شی جن پھنگ

عالمی سلامتی کو درپیش چیلنجز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، شی جن پھنگ کی جرمن چانسلر سے گفتگو

عالمی سلامتی کو درپیش چیلنجز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، شی جن پھنگ کی جرمن چانسلر سے گفتگو

بیجنگ (عکس آن لائن) چینی صدر شی جن پھنگ نے جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ورچوئل ملاقات کی ہے ۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ موجودہ بین الاقوامی صورتحال پیچیدہ تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور عالمی سلامتی اور ترقی کو درپیش مشکلات اور چیلنجز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ہنگامہ خیز اور بدلتے ہوئے دور میں مزید استحکام اور اعتماد کی اشد ضرورت ہے۔ چین اور جرمنی دونوں اثر و رسوخ کی حامل اہم طاقتیں ہیں۔

موجودہ صورتحال میں چین اور جرمنی کو خاص طور پر دوطرفہ تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو برقرار رکھنے اور چین جرمنی تعلقات کے مستحکم، تعمیری اور قائدانہ کردار کو بھرپور طریقے سے ادا کرنے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ ہوگا بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا جائے گا۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ 50 برسوں کے دوران چین اور جرمنی کے تعلقات نے اعلیٰ سطح کی ترقی کو برقرار رکھا ہے۔ دونوں فریقوں نے عملی تعاون کی بدولت مشترکہ ترقی اور باہمی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ان تعلقات کی کلید باہمی احترام اور مشترکہ مفاد پر مبنی تعاون ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، اور چین اور یورپی یونین کے مشترکہ مفادات اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔
شولز نے عالمی سپلائی چین کے استحکام اور میکرو اکنامک پالیسی کوآرڈینیشن کو یقینی بنانے اور تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے جیسے امور سمیت مختلف شعبوں بشمول موسمیاتی تبدیلی، انسداد وبا، صحت، تعلیم اور ثقافت میں دوطرفہ تعاون پر زور دیا۔

دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی صورتحال پر بھی گہرا اور واضح تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے ہمیشہ امن کا ساتھ دیا ہے، معاملہ فہمی کی بنیاد پر آزادانہ فیصلے کیے ہیں، اور اپنے طور پر امن مذاکرات کو فروغ دے کر حالات کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ یورپی فریق کو اپنی تاریخی ذمہ داری اور سیاسی دانشمندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، یورپ کے طویل مدتی امن پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور ذمہ دارانہ طریقے سے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں