قائد حزب اختلاف شہباز شریف

شہبازشریف کا کورونا سے اموات اور متاثرین کی تعداد میں اضافے پر افسوس وپریشانی کا اظہار

اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کورونا سے اموات اور متاثرین کی تعداد میں اضافے پر افسوس وپریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالت انکار، غلط اندازوں پر اصرار، ناقدین سے تکرار اور خود فریبی کے بجائے مشترکہ مفادات کونسل کا فوری اجلاس بلایاجائے ،ڈاکٹرز، انتظامی، سیاسی وعسکری ذمہ داران مل کر حالات کا حقیقی جائزہ لیں اور مشترکہ حکمت عملی بنائیں این سی او سی میں ملک کے نامور طبی ماہرین کو شامل کیاجائے، ان کی رائے کی روشنی میں انتظامی اقدامات کئے جائیں ۔

ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ وفاق اور صوبے مل کر مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں، صورتحال ہاتھ سے نکلتی جارہی ہے ،پھر کہتا ہوں کہ لوکل گورنمنٹ بحال کریں ، کورونا سے نمٹنے میں یہ عوامی ادارہ بہت کارگر ثابت ہوسکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت میڈیا میں بیانات کے بجائے کورونا کے علاج اور احتیاط کے لئے انتظامی زور دکھائے ۔ انہوںنے کہاکہ لاک ڈائون مسئلے کا حل نہیں تو حکومت کی متبادل حکمت عملی کیا ہے؟،بروقت مناسب تیاری کے بغیر لاک ڈائون کرنا اور پھر مناسب اقدامات کے بغیر اس میں نرمی خطرناک ثابت ہوئی ۔

انہوںنے کہاکہ چوبیس گھنٹے میں 120 اموات اور ہزاروں متاثرین کی تصدیق نے حکومتی تجزیات غلط ثابت کردئیے ہیں ،حکومت جو دعوے کررہی ہے زمین پر حقائق اس کے برعکس ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مریض ہسپتالوں کے صحن، راہداریوں اور داخلی دروازوں پر علاج کے لئے تڑپ رہے ہیں ،حکومت کبھی عوام کو کوس رہی ہے اور تو کبھی اپوزیشن کو برا بھلا کہہ رہی ہے، یہ اس کی گھبراہٹ کا ثبوت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت گھبراہٹ، ضد اور دوسروں کو کوسنے کے بجائے اپنی انتظامی اور اشتراک عمل کی کمزوریاں دور کرے ۔

انہوںنے کہاکہ آبادی کا تحفظ حکومت سمیت ہم سب کی بنیادی ذمہ داری ہے، عوام کی جان بچانا ہی ہماری اولین ترجیح ہونا چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں سے اضافی رقوم کی وصولی کا سلسلہ بند کرایاجائے،سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے سمندر پارپاکستانیوں کو لوٹنے کی شکایات عام ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ وزارت خارجہ اور سمندرپاکستانیوں کی وزارتیں بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے، ان کے استحصال کو روکنے میں ناکام ہوئی ہیں ،پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو بیرون ملک پاکستانیوں کی شکایات اور ان کی واپسی کی نگرانی کرے، زیادہ سفری اخراجات لینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے ، ٹریول ایجنٹس کے لائیسنس منسوخ کئے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں