شاہ محمود

شاہ محمود کا سعودی ہم منصب سے رابطہ ،دوطرفہ تعلقات ، باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل

سعود سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے کرونا وبائی صورتحال ،دو طرفہ تعلقات اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے تاریخی، مذہبی، ثقافتی اور کثیرجہتی تعلقات ہیں ۔مخدوم شاہ محمود

قریشی نے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین متعدد شعبوں میں، اسٹرجیک شراکت داری میں اضافہ خوش آئند ہے ۔

وزیر خارجہ نے سعودی عرب میں کرونا وبا کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار

کرتے ہوئے سعودی حکومت کی جانب سے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے بروقت اقدامات کی

تعریف کی۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود،اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور معاشی بحران سے

نمٹنے کیلئے تمام ممکنہ اقدام اٹھا رہا ہے ۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین کرونا وبا کے معاشی مضمرات کے حوالے

سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے کرونا وبا کے حوالے سے کیے گئے اقدامات

کو سراہتے ہوئے، سعودی حکومت کی طرف پاکستانی عوام اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ۔وزیر خارجہ نے

اپنے سعودی ہم منصب کو بھارتی قابض فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی

مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نہتے کشمیری کرونا وبا کے باعث دوہرا لاک ڈاؤن برداشت کر

رہے ہیں ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈومیسائل قواعد میں تبدیلی کے

ذریعے مقبوضہ علاقے میں علاقائی تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ

سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ 80 لاکھ مظلوم کشمیریوں کو

بھارتی استبداد سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری بالخصوص مسلم امہ کو فوری طور پر اس اس صورت حال کا

نوٹس لینا چاہئے ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سعودی فرمانروا اور سعودی ولی عہد کی جانب سے طیارہ

حادثہ کے حوالے سے تعزیتی پیغام اور اظہار ہمدردی پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ

نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی استحکام کیلئے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں