سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے پسماندہ علاقوں کے رہائشیوں کو ملازمتوں میں پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا سپیشل کوٹہ ختم کرنے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا

اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ نے پسماندہ علاقوں کے رہائشیوں کو ملازمتوں میں پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا سپیشل کوٹہ ختم کرنے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا ۔ جمعرات کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پسماندہ علاقوں کے رہائشیوں کو ملازمتوں میں پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا سپیشل کوٹہ ختم کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔

دوران سماعت وکیل درخواست گزرا مدثر عباسی نے موقف اپنایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے پسماندہ علاقوں کے رہائشیوں کو دیا گیا سپیشل کوٹہ کسی بھی آئینی آرٹیکل کی خلاف ورزی نہیں ،کوٹہ سول سرونٹس ایکٹ کے سیکشن 20,23 کے مطابق دیا گیا،درخواست گزاروں نے امتحانات بھی پاس کیے ،درخواست گزاروں کو لیٹرز بھی جاری ہو چکے تاہم جوائننگ نہیں دی جا رہی۔ اس دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ پہلے دو فیصلوں میں اس کوٹہ کو درست قرار دے چکی ہے،ابھی ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کررہے ہیں تفصیلی کیس بعد میں سنیں گے ۔ عدالت عظمی نے پسماندہ علاقوں کے رہائشیوں کو ملازمتوں میں پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا سپیشل کوٹہ ختم کرنے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔

واضح رہے کہ 2018 میں پنجاب حکومت نے بھکر ،ملتان ، میانوالی اور دیگر پسماندہ علاقوں کے رہائشیوں کیلئے ملازمتوں میں کوٹہ دیا تھا ،کوٹہ کے تحت 40 سال تک پسماندہ رہنے والے علاقوں کے رہائشیوں کو ملازمتوں میں 20 فیصد کوٹہ دیا جانا تھا ،پنجاب حکومت کے کوٹہ دینے کے نوٹیفکیشن کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا،ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کا پسماندہ علاقوں کے لیے کوٹہ غیر آئینی قرار دیا تھا۔ ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف متاثرین نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں