سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں زیادتی کے ملزم کی لاہورہائیکورٹ سے دی گئی ضمانت کالعدم قرار دیدی‘ دوبارہ گرفتاری کا حکم

اسلام آباد(عکس آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان نے زیادتی کے ملزم کو لاہورہائیکورٹ کی جانب سے دئیے گئے ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دےدیا، سی پی او راولپنڈی نے بھی تفتیشی افسر کے شواہد ضائع کرنے کا اعتراف کرلیا‘جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اگر لڑکی ہوٹل میں گئی تو اس کا مطلب ہے کہ زیادتی کر کے تصاویر بنا لی جائیں؟‘ہائی کورٹ کا حقائق کی موجودگی میں ملزم کو ضمانت دینا حیران کن ہے، تفتیش کے لیے کسی خاتون افسر کو ٹیم کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا؟‘ملزم اور تفتیشی افسر نے مل کر تمام شواہد ضائع کئے ‘ متاثرہ لڑکی کا اب تک میڈیکل ہو سکا نہ ہی بیان ریکارڈ کیا گیا‘جو ملزم پولیس پر اثر انداز ہو سکتا ہے وہ متاثرہ لڑکی پر کیسے نہیں ہوگا‘۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں زیادتی کیس کی سماعت ہوئی، درخواست گزار خاتون نے ملزم فرحان پر تھانہ صادق آباد میں زیادتی کا مقدمہ درج کروا رکھا ہے۔دوران سماعت عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ملزم اور تفتیشی افسر نے مل کر تمام شواہد ضائع کئے ‘ متاثرہ لڑکی کا اب تک میڈیکل ہو سکا نہ ہی بیان ریکارڈ کیا گیا۔جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا حقائق کی موجودگی میں ملزم کو ضمانت دینا حیران کن ہے، تفتیش کے لیے کسی خاتون افسر کو ٹیم کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا؟۔

سی پی او راولپنڈی نے بھی تفتیشی افسر کی جانب سے شواہد ضائع کرنے کا اعتراف کرلیا۔جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ لڑکی کے مطابق تفتیشی افسر بھی رات کو بلا کر ہراساں کرتا رہا۔سی پی او نے کہا کہ از سر نو تحقیقات میں لڑکی کے الزامات درست ثابت ہوئے، تفتیشی افسر شہزاد انور کی تنزلی کی جاچکی ہے اور اس کی سزا میں اضافے کی سفارش بھی کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ از سر نو تحقیقات کے بعد چالان جمع کروا دیا ہے۔دوران سماعت ملزم کے وکیل نے کہا کہ خاتون خود لڑکے کے ساتھ ہوٹل میں گئی جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہوٹل میں جانے کا کیا مطلب ہے زیادتی کر کے تصاویر بنائی جائیں؟۔

ملزم کے وکیل نے مزید کہا کہ لڑکی کا ملتان میں نکاح ہو چکا ہے جس پر بینچ میں شامل جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کیا شادی شدہ ہونا زیادتی کا لائسنس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ملزم پولیس پر اثر انداز ہو سکتا ہے وہ متاثرہ لڑکی پر کیسے نہیں ہوگا۔عدالت نے ملزم کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، ضمانت منسوخ ہونے پر راولپنڈی پولیس نے ملزم فرحان کو گرفتار کر لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں