سپریم کورٹ

سپریم کورٹ: مخصوص تہوار،مواقعوں پرموبائل سروس بند کرنے کیخلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

اسلام آباد (عکس آن لائن) سپریم کورٹ نے مخصوص تہوار،مواقعوں پرموبائل سروس بند کرنے کیخلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ بدھ کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی مین دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دور ان سماعت سپریم کورٹ نے حکومت اور پی ٹی اے کی اپیل منظور کر لی ۔عدالت نے موبائل سروس کمپنی کو اپنی تشویش وفاقی حکومت کیساتھ ٹیک اپ کرنے کی ہدایت کی ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ فارن سرمایہ کار کمپنی قومی مفاد کے معاملات کا مذاق نہ اڑائے۔وکیل موبائل سروس(زونگ) کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے کسی بھی تہوار پر موبائل فون سروس بند کرنے کی ہدایات آ جاتی ہے۔

وکیل کمپنی نے کہاکہ کسی جگہ سیکورٹی کا مسئلہ تو مخصوص ایریا میں سروس بند کرنی کی ہدایات ہو۔وکیل کمپنی نے کہاکہ پی ٹی اے پورے شہر میں سروس بند کرنے کی ہدایات دے دیتا ہے۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ موبائل سروس بند کرنے کی ہدایات قابل جواز اور شفاف ہونی چاہیے۔جسٹس قاضی امین نے کہاکہ ملک میں امن ہوگا تو سب کا فائدہ ہو گا،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار زندگیاں گنوائی،اربوں کا نقصان اٹھایا۔ جسٹس قاضی امین نے کہاکہ ملک میں بزنس اور غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے۔

جسٹس قاضی امین نے کہاکہ غیر ملکی کمپنی حکومت کا سروس بند کرنے کے معاملہ پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی کمپنی مرضی کریں یہ نہیں ہو سکتا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کمپنی یہ نہ بتائے وزیر اعظم یا وزیر اعلی کدھر جاتے ہیں کدھر نہیں۔

انہوںنے کہاکہ کمپنیوں نے ریاست کے قوانین کی پابندی کرنی ہے۔ وکیل کمپنی نے کہاکہ پی ٹی اے کی ہدایات کا معیار ہونا چاہیے۔وکیل کمپنی نے کہاکہ سابق وزیر اعظم لندن سے واپس آئے،اس کو جیل لیجانا ہو تو سروس بند کردی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں