وزیراعظم شہبا زشریف

سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی ،وزیراعظم

لاہور(نمائندہ عکس) وزیراعظم شہبا زشریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی ،2008میں ہماری حکومت آئی تو ہم نے پرویز الہیٰ کے اقدام کو پورے ملک میں پہنچایا ،ذاتی معاملات کو پس پشت ڈالنے کیلئے بڑا دل چاہیئے ،ہمیں فلاحی کاموں کے لئے بڑا دل کرنا ہوگا، ہمیں اپنے ذاتی اور پسند اور ناپسند سے اوپر سوچنا ہوگا ۔

اتوار کے لاہور سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبا زشریف نے کہا کہ سلیم میموریل ٹرسٹ ہسپتال کی تعمیر میں معاونت کرنے والوں نے دنیا اور آخرت میں بالائی کمائی ، ہسپتال کی تعمیر انسانیت کی بڑی خدمت ہے ، سلیم میموریل ہسپتال بنانے والے مخیر حضرات چمکتے ستارے ہیں۔ علاج کروانے والے مریض ہسپتال بنانے والوں کے مشکور ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں اور لاکھوں لوگ آنے والے دنوں میں اسی ہسپتال سے علاج کروائیں گے ۔ ہسپتال دکھی انسانیت کی خدمت کرے گا مستحق افراد کو مفت علاج کی سہولت اہم کاوش ہے ہسپتال میں عالمی معیار کی جدید مشینری موجود ہیں جبکہ دل کے امراض کے لئے مشینری یہاں پر موجود ہیں جن کے پاس وسائل موجود نہیں ہے ان لوگوںکا ہسپتال میں مفت علاج ہوگا وزیراعظم نے کہا کہ گندی سیاست نے اس ہسپتال کو گزشتہ دو سال سرد خانے میں ڈالے رکھا، گزشتہ حکومت کا فلاحی منصوبوں کو تعطل میں ڈالنا قومی مفاد کے منافی ہے ۔

اس سے بڑا غریب قوم کے ساتھ ظلم کیا ہوسکتا ہے ۔ ضروری اخراجات کے بعد قومی آمد ن کی خطیر رقم بیرونی قرضوں کی ادائیگوں میں جاتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں سہولیات کی فراہمی کیلئے نجی شعبے کی شمولیت خوش آئند ہے ۔ چاروں صوبوں میں ایسی سہولتوں سے آراستہ ہسپتال تعمیر کئے جائیںگے ۔آپ نے کسی حکومت سے پیسہ نہیں لیا بلکہ خود ہسپتال بنایا ہے ہم نے پی کے ایل آئی بنائی جس پر اربوں روپے خرچ کئے، ریسکیو 1122کو میں آگے بڑھایا ریسکیو 1122پرویز الہیٰ کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کیلئے تھا آج بھی اپنا قبلہ درست کرکے عوام پر توجہ دیں تو ملک بدل سکتا ہے ۔ سعودی عرب اور یو اے ای میں ہمیں بہت عزت ملی ،2008میں ہماری حکومت آئی تو ہم نے پرویز الہیٰ کے اقدام کو پورے ملک میں پہنچایا ،ذاتی معاملات کو پس پشت ڈالنے کیلئے بڑا دل چاہیئے ہمیں ان فلاحی کاموں کے لئے بڑا دل کرنا ہوگا ہمیں اپنے ذاتی اور پسند اور ناپسند سے اوپر سوچنا ہوگا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں