موٹر وے

خیبر پختونخواہ حکومت نے ایم۔ 14 موٹر وے میں توسیع کیلئے اراضی کے حصول کی منظوری دیدی

اسلام آباد(عکس آن لائن ) خیبر پختونخواہ کی حکومت نے بلوچستان کے شہرژوب تک تکمیل شدہ M14 موٹر وے کی چار رویا توسیع کے لئے اراضی کے حصول کے لئے کلکٹرز کو مقرر کر دیا ہے۔ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق کے پی حکومت نے گذشتہ ہفتے کلکٹرز کی تقرری کی تھی۔

رکن صوبائی اسمبلی کے پی فیصل امین گنڈا پور کے مطابق ڈی آئی خان سے ژوب تک سی پیک مغربی روٹ کے یاریک ایریا میں ایک رابطے کا فقدان تھا ۔ نئی موٹروے اسلام آباد سے ژوب تک بہترین رسائی فراہم کرے گی اور یہ راستہ کراچی سے گوادر تک بھی جائے گا ۔ M14 توسیعی منصوبے سے یاریک اور ژوب کے درمیان 60 سے 65 کلو میٹر کا فاصلہ کم ہو گا ۔ انہوں نے کہا فی الحال وفاقی حکومت سی پیک مغر بی روٹ کے حصے کے طور پر این 50 شاہراہ کو اپ گریڈ کررہی ہے ، لیکن یہ سڑک طویل ہے اور اس کا کنٹرول تک رسائی کا کوئی ڈیزائن نہیں ہے ، لہذا وہ مرکزی سی پیک کوریڈور کے طور پر کام کرنے کے قابل نہیں ہے۔ موجودہ روٹ کے مطابق M14 سے آنے والی گاڑیاں پہلے N55 (انڈس ہائی وے)پر ڈی آئی خان تک چلیں گی۔

ڈی آئی خان شہر N50 (ڈیرہ ژوب) شاہراہ پر جائے گا۔ تاہم ، نئی موٹر وے ژوب جانے والی ٹریفک کو براہ راست M14 سے ملائے گی۔ گنڈا پور نے کہا ۔اس سے نہ صرف وقت اور فاصلے کی بچت ہوگی ، بلکہ اسلام آباد سے ژوب پر آزادانہ سفر بھی ہوگا۔گنڈا پور نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کلکٹرز نے اپنی ذمہ داری شروع کرد ی ہیں ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ، ضلع لکی مروت کی تحصیل لکی میں اراضی کے حصول کی ذمہ داری ایک کلیکٹر پر عائد ہوگی جب کہ ڈی آئی سے کولاچی ، درابن اور ایف آر درازندہ علاقوں کے لئے 3 کلکٹر مقرر کیے گئے ہیں۔ حکومت بلوچستان اپنے دائرہ اختیار میں نئی موٹر وے کے لئے اراضی حاصل کرے گی۔

گنڈا پور نے کہا مجوزہ ڈیزائن کے مطابق نئی موٹر وے منصوبہ بندی سی آر بی سی لفٹ کینال کے ساتھ جائے گی ، جو اس اہم آبپاشی اسکیم کو عملی شکل دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔انہوں نے مزید کہا اس کے علاوہ یہ کے پی اور بلوچستان کے انتہائی پسماندہ علاقوں سے گزرے گی جس سے لوگوں کا طرز زندگی بہتر ہو گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں