وزیر خارجہ

خلیجی ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو جلد احسن طریقے سے واپس لایا جائے،شاہ محمود

اسلام آباد(عکس آن لائن) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ خلیجی ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو جلد احسن طریقے سے انہیں واپس لایا جائے۔ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں شاہ محمود نے کہاکہ خلیجی ممالک میں ہمارے پاکستانی بہت بڑی تعداد میں ہیں جو وہاں پر محنت مزدوری کرتے ہیں اور زر مبادلہ کی شکل میں اربوں ڈالر پاکستان بھجواتے ہیں،ہمیں ان کی مشکلات کا ادراک ہے ہم چاہتے ہیں کہ جلد احسن طریقے سے انہیں واپس لایا جائے ۔

ہمارے وہ پاکستانی جو خلیجی ممالک میں مقیم ہیں اور تیل مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے ان کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے ۔پوری دنیا کی معیشت کو کرونا کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ہم پر بھی اس وبا کی وجہ سے معاشی دبا بڑھے گا کیونکہ ایک طرف معیشت کا پہیہ رکا ہوا ہے اور دوسری طرف برآمدات کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔پاکستان میں مئی کے آخر اور جون کے شروع تک کورونا وبا کے بلند ترین سطح پر پہنچنے کا خدشہ ہے۔

ہمیں تیار رہنا چاہیے،کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اموات کی شرح میں اضافہ بھی خارج از امکان نہیں۔ٹیسٹنگ بڑھ رہی ہے تو کیسز بھی بڑھیں گے۔پہلے ہماری ٹسٹنگ کی استعداد تین ہزار تھی لیکن مئی میں یومیہ20سے30ہزار ٹیسٹنگ تک پہنچ جائے گی ۔ شاہ محمود نے کہاکہ ایئر پورٹ پر اسکریننگ کی جارہی ہے ہماری ٹیسٹنگ کی استعداد کار بھی بڑھ رہی ہے ۔ایئرپورٹس پر قرنطینہ کی سہولت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پہلے ہم محدود استعداد کی وجہ سے ہفتے میں دو ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لا رہے تھے لیکن اب باقی ایئرپورٹس کھلنے سے، ہرہفتے6سے7ہزار تک شہریوں کو وطن واپس لاسکیں گے۔لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہو گی مقصد خوف و ہراس پھیلانا نہیں۔۔

انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کا آغاز ہونے والا ہے لوگوں سے درخواست کر رہے ہیں کہ بے جا بازار یا رش والی جگہ پر جانے سے گریز کریں ۔نماز، تراویح اور نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے علما اور مشائخ عظام کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک لائحہ عمل طے کیا ہے تاکہ عبادات بھی ہوتی رہیں اور وبا سے بھی بچا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ میری رائے یہ ہے کہ ہر علاقے میں ایک مسجد کمیٹی بنائی جائے جو انتظامیہ کے ساتھ تعاون بھی کرے اور مساجد میں ایس او پی اور ضابطے کی پیروی کو یقینی بنائے تاکہ وبا کے پھیلا کو روکا جا سکے ۔

شاہ محمود نے کہاکہ ابھی دنیا بھر میں ویکسین کے حوالے سے تجربات ہو رہے ہیں اور اگر کامیابی حاصل ہوتی ہے تو پھر ویکسین کی تیاری میں بھی وقت لگے گا۔مجھے خوشی ہے کہ پاکستانی میڈیا، کرونا وبا سے بچنے کیلئے آگاہی پھیلانے میں انتہائی مثبت کردار ادا کر رہا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں