وزیر اعظم

حکومت کے 5 سال مکمل ہونے پر دیکھوں گا غربت ختم ہوئی یا نہیں، وزیر اعظم

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کے 5 سال مکمل ہونے پر دیکھوں گا غربت ختم ہوئی یا نہیں،22 کروڑ آبادی کسی بھی ملک کی بہت بڑی طاقت ہوتی ہے، اگر آپ اپنی معیشت میں شامل کرلیں تو ہماری بڑی طاقت ثابت ہوں گے، ڈیجیٹل پاکستان اس سفر کا نام ہے جس کے تحت ہم لوگوں کو معیشت میں شامل کریں گے،دنیا میں آگے بڑھنے کے لئے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا ہو گا، 22 کروڑ آبادی کو رسمی معیشت کا حصہ بنا کر اثاثہ بنایا جا سکتا ہے، سمندر پار پاکستانیوں کے لئے مزید آسانیاں پیدا کریں گے، نچلے طبقے کے حالات بہتر بنانا ہی ہماری اصل کامیابی ہوگی ۔ وہ منگل کو ملک کے پہلے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم ”راست” کا اجراء کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 22 کروڑ کی آبادی کو اگر ہم رسمی معیشت کا حصہ بنا لیں تو اسے ایک اثاثے میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں جو جدت آ رہی ہے اس سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے تو یہ 22 کروڑ لوگ بوجھ بن جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عام آدمی بینک میں جاتے ہوئے ڈرتا ہے۔ بینکوں میں بھی سوٹ پہنے اور انگریزی بولنے والوں کو اہمیت دی جاتی ہے۔ ”راست ”سے عام آدمی کو سہولت حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ہی حکومت کی اصل کامیابی ہے۔

خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت آئی تو یہ صوبہ دہشت گردی کاشکار تھا۔ 500 سے 700 پولیس اہلکار شہید ہو چکے تھے۔ اس صوبے میں ہم نے جو اقدامات کئے ان کی بدولت خیبرپختونخوا کے عوام جو دوسری بار کسی کو موقع نہیں دیتے نے ہمیں دو تہائی اکثریت سے دوبارہ منتخب کیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اقوام متحدہ کے ادارے یو این ڈی پی کی مطابق خیبر پختونخوا میں غربت سب سے زیادہ تیزی سے کم ہو ئی تھی، اس لئے وہاں کے عوام نے ہمیں دوبارہ منتخب کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے اختتام پر ہماری کامیابی کا پیمانہ یہ ہو گا کہ ملک میں غربت کم ہوئی یا نہیں اور خوشحالی کا ثمر نیچے تک گیا یا نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں غربت بڑھی تاہم پاکستان میں قدرے کمی آئی۔ انہوں نے کہا کہ محنت کش اور عام طبقے کے افراد کے پاس بینکوں میں جانے کا وقت نہیں ہوتا۔

وزیر اعظم نے کہاکہ راست سے عام آدمی کو اپنے موبائل فون کے ذریعے بھی بینکنگ کی سہولت حاصل ہوجائے گی اور سیونگ بہتر ہو گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو کم ہے اس سلسلہ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ایف بی آر میں بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ 22 کروڑ کی آبادی میں صرف 20 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، ایسے لوگ بھی ہیں جن کا لائف سٹائل بہت اچھا ہے اور گھروں میں گاڑیاں کھڑی ہیں تاہم ایک روپیہ ٹیکس نہیں دیتے۔ اب ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ان تک بھی پہنچیں گے اور ان سے بھی ٹیکس لیں گے۔ وزیراعظم نے سٹیٹ بینک کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے مزید آسانیاں پیدا کی جائیں اور ان کی شکایات کے ازالے کے لئے سیل قائم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں ان کا سب سے بڑا کردار ہے۔ ان کے لئے مزید آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔ نچلے طبقے کے حالات بہتر کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ احساس راشن پروگرام شروع کیا ہے۔ عام آدمی کی مشکل وقت میں براہ راست مدد کی جائے گی اور پیسے براہ راست دیئے جائیں گے اس سلسلہ میں راست سے بھی استفادہ کیاجائیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں