انجمن تاجران

حکومت کے یکطرفہ فیصلوں سے تاجروں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے ‘ آل پاکستان انجمن تاجران

لاہور/گجرات/جہلم/راولپنڈی( عکس آن لائن )آل پاکستان انجمن تاجران کے صدراشرف بھٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے تجارتی مراکز شام چھ بجے بند کرنے اورہفتہ اور اتوار کی چھٹی کا فیصلہ عجلت میں کیا ہے،35لاکھ سے زائد تاجر حکومت کو اربوں روپے کے ٹیکسز کی ادائیگی کے ساتھ لاکھوںافرادکو روزگار کی فراہمی کا ذریعہ ہے لیکن ان سے کسی طرح کی مشاورت کرنا بھی گوارا نہیںسمجھا جاتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور اور مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے تاجرتنظیموں کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

تاجر رہنمائوںنے حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاجروں کو احتجاج کرنے پر مجبو رکر رہی ہے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے خود ہی سنجیدہ نہیں جس کا سب سے بڑاثبوت یہ ہے کہ کرونا وباء کی روک تھام کیلئے آج تک حکومتی شخصیات یا اداروں نے تاجروں کے ساتھ کوئی اجلاس یا میٹنگ نہیں کی ،ماسک پہننے کی لازمی پابندی کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے بلکہ حکومت کے اپنے لوگ سرکاری تقریبات میں ماسک نہ پہن کر اس کی نفی کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کے یکطرفہ فیصلوں سے تاجروں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی ۔انہوںنے کہا کہ تاجر طبقہ پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے اور حکومت اس طرح کے فیصلے کر کے انہیں مزید مشکلات سے دوچارنہ کر ے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں