آئی ایم ایف

حکومت کی آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی

اسلام آباد (عکس آن لائن)حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو نجکاری پروگرام پر کام تیز کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ وفاق نے نجکاری کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے جان چھوڑانے کا پلان تیار کرلیا ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کردیا جائے گا۔ذرائع نے کہا کہ قومی فضائی کمپنی (پی آئی اے) کی نجکاری پر مثبت انداز سے کام ہو رہا ہے اور پی آئی اے کی نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے کے لییکوششیں ہو رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق اس وقت 25 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں، ہوا بازی شعبیکا ایک ہی ادارہ پی آئی اے جبکہ فناننشل اور ریئل اسٹیٹ سے متعلق 4، 4 ادارے نجکاری کے جاری پروگرام میں شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ انڈسٹریل سیکٹر کے 2، توانائی کے شعبے (بجلی کمپنیوں سمیت) کے 14 ادارے، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، بلوکی، حویلی بہادر، گدو اور نندی پور پاورپلانٹ بھی جاری نجکاری پروگرام کا حصہ ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ تمام 10 سرکاری بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجنئیرنگ لمیٹڈ بھی فعال نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ قومی فضائی کمپنی کی نجکاری پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان اختلافات سامنے آچکے ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کومسترد کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمن نے کہا کہ پی آئی اے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے یہ ادارہ منافع بخش ہو سکتا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیا کیا تھا کہ اداروں کی نجکاری ضرور ہوگی اور اس میں سرفہرست پی آئی اے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں