جڑی بوٹیوں

جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی سے پیداوار میں اضافہ کیاجاسکتاہے،ماہرین جامعہ زرعیہ

فیصل آباد (عکس آن لائن):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے شعبہ فوڈ سائنسز کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار 60 من جبکہ پاکستا میں اوسط پیداوار 29 من ہے تاہم جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی سے پیداوار میں اضافہ کیاجاسکتاہے۔تفصیلات کے مطابق جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے شعبہ فوڈ سائنسز کے ماہرین نے بتایا کہ گندم کی فصل میں 50 سے زائد جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، پوہلی، پیازی، جنگلی پالک، جنگلی مٹر، ہالوں، ریواڑی، سنجی، کرنڈ، شاہترہ، کاشنی، مینا، لہلی، بلی بوٹی، لیہا، اونٹ چرا، درانک جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں دومبی سٹی، جنگلی جئی،جنگلی سوانک،گھاس وغیرہ شام ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ یہ جڑی بوٹیاں گندم کی پیداوار کا 14 سے 42فیصد تک نقصان کرتی ہیں اور اگر باتھو کا ایک پودا گندم کے کھیت میں پک جائے تو اس ایک پودے کے ایک لاکھ 89ہزار بیج بنتے ہیں اسی طرح جنگلی پالک کاایک پود اایک لاکھ 42ہزار بیج پیدا کرتاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جڑی بوٹیاں گندم کی فصل کیلئے انتہائی خطرناک اور فی ایکڑ 5 سے7من تک پیداوار کانقصان کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب نے اس مرتبہ 16.7ملین ایکڑ سے زائدرقبہ پر گندم کی کاشت سے 19.4ملین ٹن سے زائد پیداوار کاہدف مقر ر کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر فرسودہ و روائتی طریقوں سے نجات حاصل کرکے جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کیاجائے تو گندم کی شاندار فصل حاصل ہو سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں