اٹارنی جنرل

جوچاہتے تھے وہ مل گیا، سپریم کورٹ نے قابل شناخت بیلٹ کا کہہ دیا، اٹارنی جنرل

اسلام آباد(عکس آن لائن)اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینیٹ بیلٹ پیپرکا کہہ دیاہے، ہم جوچاہتے تھے وہ مل گیا۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سینیٹ الیکشن صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی مہربانی ہے جوچاہتے تھے وہ مل گیا، سپریم کورٹ نے قابل شناخت سینیٹ پیپرکا کہہ دیاہے، اب یہ الیکشن کمیشن پرہے کہ وہ بیلٹ پیپر پر بار کوڈلگائے یا سیریل نمبر۔اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ سپریم کورٹ کی یہ رائے بہت اہم ہے کہ بیلٹ پیپرکی سیکریسی حتمی نہیں ہے، سپریم کورٹ نے یہ بھی کہاانتخابات صاف شفاف ہونے چاہئیں، حکومت کی جانب سے اوپن بیلٹ سے متعلق لایا گیا آرڈینس ختم ہوچکا، اب الیکشن شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن نے اقدامات کرنے ہیں۔

اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 سپریم کورٹ کی رائے کے بعد ختم ہو چکا ہے۔انہوںنے کہاکہ سینیٹ انتخابات کے لیے عدالت نے واضح طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال کا کہا ہے، ابھی بیلٹ پیپر چھپے نہیں ہیں، الیکشن کمیشن بیلٹ پیپر کو شناخت بنا سکتا ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے کے بعد سینیٹ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 اب ختم ہو چکا ہے کیونکہ آرڈیننس عدالتی رائے سے مشروط تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں