جولائی کے مہینہ میں مرچ کے پتوں کے مڑاؤ کی بیماری حملہ آور ہو سکتی ہے

فیصل آباد(عکس آن لائن) ماہرین امراض نباتات ۱ٓری فیصل ۱ٓباد نے کہاہے کہ جولائی کے مہینہ میں مرچ کے پتوں کے مڑاؤ کی بیماری حملہ آور ہو سکتی ہے لہٰذاکاشتکار سفید مکھی کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے فوری تدارکی اقدامات یقینی بنائیں۔کاشتکاروں کے نام پیغام میں انہوں نے کہاکہ مرچ پنجاب کی اہم مصالحہ دار سبزی ہے جس میں معدنی نمکیات ،حیاتین الف، ب ، ج کے علاوہ نشاستہ اور طاقت کی اکائیاں بھی پائی جاتی ہیں ۔

انہوں نے بتایاکہ مرچ کی فصل پر تنے کے گلاؤ ، مرچ کے کوڑھ ، پتوں کے مڑاؤ ،مرچ کے مرجھاؤ اور مرچ کی نیم مردگی جیسی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں ۔انہوں نے مرچ کے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ ان بیماریوں کے بروقت تدارک کیلئے ان کے حملہ کے اوقات اور ان بیماریوں کی علامات بارے آگاہی حاصل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ مرچ کے تنے کے گلاؤ کی بیماری کے حملہ کی صورت میں پودے کا تنا زمین کی سطح کے قریب سے گل جاتا ہے جبکہ فائی ٹافتھورارٹ پھپھوند اس بیماری کے پھیلاؤ کا باعث بنتی ہے نیزجب پودے پھول اور پھل پر ہوتے ہیں تو سارے کا سار ا پودا سوکھ جاتا ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ اس بیماری کا حملہ کھیت کی نیچی جگہوں پر زیادہ نوٹ کیا گیا ہے اسلئے کاشتکار اس بیماری کے تدارک کیلئے پودوں کا معائنہ کرتے رہیں اور متاثرہ پودوں کو کھیت سے فوری طورپر نکال کر جلادیں یا زمین میں دبا دیں۔ انہوں نے کہاکہ فصل کے تنوں کے ساتھ مٹی چڑھا دی جائے تاکہ پانی پودوں کو نہ چھوئے بلکہ رس کر لگے ۔انہوں نے کہاکہ اس بیماری کے تدارک کیلئے کاشتکار فصل پر سفید مکھی اور اس کے بچوں کی تعداد پر خصوصی نظر رکھیں اور ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ5بالغ یا بچے یا دونوں ملا کر5 فی پتہ سفید مکھی کی معاشی نقصان کی حد ہیں اسلئے کاشتکار معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے پر سفید مکھی کے تدارک کیلئے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کی مشاورت سے نئی کیمسٹری کی زہروں کا سپرے کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں