وزیرداخلہ شیخ رشید

تحریک عدم اعتماد، وفاقی وزیر داخلہ نے چار آپشنز دے دئیے

اسلام آباد (نمائندہ عکس) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے باعث گھمبیر سیاسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چار آپشنز دیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ سے مداخلت اور تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کردیا، ہفتہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہر گھنٹے بعد ملک کی سیاسی صورت حال تبدیل ہوتی رہے گی، چار آپشن ہیں، پہلا یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے اور فوری الیکشن کرائے، دوسرا سارش کے ذریعے تحریک عدم اعتماد لانے والوں پر غداری کے مقدمات چلائے جائیں، تیسرا غیر ملکی طاقتوں سے پیسے لے کر تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والوں کو کالعدم قرار دیا جائے، چوتھا یہ کہ تمام پی ٹی آئی کے لوگ اسمبلی سے مستعفی ہو جائیں،

انہوں نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کےلئے الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں،رمضان کے بعد انتخابات کرائے جائیں۔ آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد بھی وزیراعظم عہدے پر فائز رہیں گے جب تک نیا وزیراعظم حلف نہیں اٹھا لیتا، دیکھ رہے ہیں صدر مملکت وزیراعظم کو کس وقت کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہیں۔شیخ رشیدنے کہاکہ باپ بیٹے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر عدالتیں 18فروری کو فرد جرم نہیں لگاسکیں اور آج وہ وزیراعظم اور وزیراعلی کے امیدوار ہیں، فیملی نظام ملک کیلئے نمک کی کان ہے، میں ان چوروں لٹیروں کیخلاف اعلان جنگ کرتا ہوں، ان سیاسی مردوں کودفن کرنا میرا مشن ہوں، جن لوگوں نے سازش کی ان کیخلاف غداری کے مقدمے ہونے چاہئیں، جو پارٹیاں عالمی سازش میں شامل ہیں انہیں کالعدم قرار دیا جائے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ آصف زرداری کو صوبے سے مہینے کا بھتہ آتا ہے، منحرف ارکان قوم کی کیاترجمانی کریں گے، لوگ ان کے چہرے نہیں دیکھنا چاہتے، وہ اپنے حلقے نہیں جاسکتے، فواد چوہدری اب وزیر قانون ہیں، غیر ملکی سازش میں ملوث جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے، رات 12بجے تک میں ہوں، ابھی سمری بھیجیں میں دستخط کروں گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ 4راستے ہیں، نمبر ون ملک میں قبل از وقت انتخابات کروا دیے جائیں، دوسرا رستہ یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی سیاسی جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جائے جو غیر ملکی پیسے لے کر سازش کرتی ہیں، تیسرا آپشن یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے سارے ارکان اسمبلی مستعفی ہوجائیں دیکھتا ہوں یہ لوگ ملک کس طرح چلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آخری رستہ یہ ہے کہ ادارے اور اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرےں، ملکی سلامتی کا سوال پیدا ہوگیا ہے، لڑائی اب گلی محلوں تک پہنچ گئی ہے، ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، کیا یہ انصاف ہے کہ مقصود چپڑاسی اور دہی بھلے والا اس ملک کو چلائے گا، ان پر 16، 16ارب روپے کے کیس ہیں، یہ عوام کو بٹیر سمجھتے ہیں، انہوں نے ملک کو لوٹا نوچا کھسوٹا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ جی ایچ کیو، ٹرپل ون بریگیڈ، ایئرفورس ہیڈکوارٹرز میرا حلقہ ہے، مجھ ان سے دکھ ہے کہ یہ الیکشن میں ووٹ ڈالنے نہیں آتے، اگر یہ 5، 6ادارے میرے حلقے میں ووٹ ڈالنے آجائیں تو مجھے کسی سے ووٹ ہی نہ مانگنے پڑیں، انہوں نے کہا کہ یہ سارے اشتہاری اپنے کیسز ختم کرا رہے ہیں، ہر گھنٹے صورتحال بدل رہی ہے، اب بھی ناامید نہیں ہوں کچھ بھی ہوسکتاہے۔

انہوں نے راولپنڈی کے نالہ لئی کو منحوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی اس پر کام کرنے لگتا ہوں حکومت تبدیل ہو جاتی ہے۔ میرے سیاست کے 50سال اس نالہ لئی میں غرق ہو گئے، شیخ رشید نے یہ اعلان بھی کیا کہ عید کے وہ کسی ایک ٹی وی پر بطور اینکر بھی آ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا ہر گھنٹے بعد ملک کی سیاسی صورت حال تبدیل ہوتی رہے گی، چار آپشن ہیں، پہلا یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کرے اور فوری الیکشن کرائے، دوسرا سارش کے ذریعے تحریک عدم اعتماد لانے والوں پر غداری کے مقدمات چلائے جائیں، تیسرا غیر ملکی طاقتوں سے پیسے لے کر تحریک عدم اعتماد جمع کرانے والوں کو کالعدم قرار دیا جائے، چوتھا یہ کہ تمام پی ٹی آئی کے لوگ اسمبلی سے مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کےلئے الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں،رمضان کے بعد انتخابات کرائے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں