احتجاجی ریلی

تحریک انصاف کے سینیٹر کی جانب سے مسلسل چوتھے روز بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی

اسلام آباد (نمائندہ عکس)پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر کی جانب سے مسلسل چوتھے روز بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ریلی کی قیادت کر نے والے سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ یہ جمہوریت اور آزادی کا وقت ہے،آزادی مارچ کا قافلہ چند قدموں کے فاصلے پر کھڑا ہے۔شہزاد وسیم نے کہا کہ ایک ہفتہ ہوگیا پاکستان کے سینیٹرز کا احتجاج جاری ہے،سینیٹ آف پاکستان کے ممبران اپنے ساتھی کیلئے انصاف مانگ رہے ہیں، ہمارا مطالبہ آئین پاکستان میں درج ہے۔انہوںنے کہاکہ چادر اور چاردیواری کا تحفظ پامال ہورہا ہے،

سینیٹراعظم سواتی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے حقیقی آزادی کی پہلی گولی خود کھائی، عمران خان شخصیت کا نہیں ایک نظریے کا نام ہے اور نظریے کو گولیوں سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ایک طرف کرپٹ ٹولہ ہے دوسری طرف عمران خان ہے، وہ اپنی قوم کو حقیقی آزادی کی منزل تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا دورہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، لندن کی عدالت میں سیلاب زدگان کے پیسے کھانے کا مقدمہ چل رہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے سے زیادہ کا احتجاج ہوچکا ہے، اس احتجاج میں آئین اور قانون کے تحت مطالبات رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تینوں کیسز کا تعلق سپریم کورٹ آف پاکستان سے ہے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ 22 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتی ہے لیکن ایسا لگتا ہے پارلیمان کی کوئی اہمیت ہی نہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ یہ ملک صرف اشرافیہ کیلئے بنا ہے۔

انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹرین ایک ہفتے سے سڑکوں پراحتجاج کررہے ہیں تاہم کوئی شنوائی نہیں، ہم نے کوئی غیر قانونی اور غیر جمہوری مطالبہ نہیں کیا۔انہوںنے کہاکہ آئین کو ختم کر کے ایک سطر لکھ دیں،جس کی لاٹھی اس کی بھینس، آج جو خاموشی کا روزہ رکھا ہے اس کے مثبت نتائج نہیں ہوں گے، ہم سیاسی لوگ ہیں، سڑکوں پر آئیں گے لیکن تذلیل نہیں ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ پارلیمان بائیس کروڑ عوام کے نمائندہ ہیں لگتا ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے،پارلیمان ایک ہفتے سے سڑکوں پر خوار ہورہے ہیں کوئی سننے والا نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ادارے سے انصاف چاہتے ہیں ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں ، آئین میں صرف ایک لائن شامل کردیں جس کی لاٹھی اْس کی بھینس باقی آئین ختم کردیں ؟۔اعظم سواتی نے کہاکہ قوم پوچھتی ہے اداروں کو کون تباہ کرتا ہے، اقلیت کے باوجود چیئرمین سینیٹ کو کون منتخب کرواتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ کون تھا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو عدالت میں نہیں دیکھنا چاہتا ، کون ہے ملک کے اربوں کے ٹھیکے لیتا ہے کون ہے میرے بیوی بچوں سے ملک چھڑوانا چاہتا ہے ،کون ہے میرے گھر کو گرانا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا کی طاقت کو بند کرنے اور میڈیا کے منہ پر تالے لگانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے چیف جسٹس اور صدر عارف علوی کو خط لکھا مجھے مارنے کی کوششیں ہورہی ہیں، ،اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ارشد شریف کی طرح شہادت عطا کرے۔ انہوںنے کہاکہ باجوہ صاحب کی ریٹائرمنٹ کے چند دن رہ گئے ،ہمیں چیف آف آرمی سٹاف کی تعیناتی سے کوئی غرض نہیں،چند طاقتور لوگوں کا آئین سے کوئی تعلق نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نیب کے قانون کو اپنے مفاد کے تحت ختم کرکے گیارہ ہزار ارب روپے کے مقدمے ختم کیے گئے، اللہ تعالیٰ اور عوام کی حاکمیت کے بعد یہ لوگ حاکم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میرا قصور یہ ہے میں عمران خان کا سپاہی ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں