کپاس کی پیداوار

بی ٹی اقسام میں چتکبری اور امریکن سنڈیوں کے خلاف قوت مدافعت کپاس کی پیداوار میں بڑے اضافہ کا سبب بن سکتی ہے، محکمہ زراعت

فیصل آباد (عکس آن لائن)ماہ اپریل کے دوران شروع ہونیوالی کپاس کی کاشت کی مہم کے حوالے سے محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ بی ٹی اقسام میں چتکبری اور امریکن سنڈیوں کے خلاف قوت مدافعت کپاس کی پیداوار میں بہت بڑے اضافہ کا سبب بن سکتی ہے لیکن ان بی ٹی اقسام پر رس چوسنے والے کیڑوں کے حملہ کی زیادتی، کھاد اور پانی کی زیادہ ضروریات نے کاشتکاروں کیلئے بہتر نگہداشت اور انتظام کی ضرورت میں بھی اضافہ کر دیا ہے اسلئے کپاس کی فصل میں کھا د و ں کے استعما ل کیلئے پودوں کی ظا ہری حا لت، مو سم، با ر ش اور کپا س کی قسم کو مد نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ بی ٹی اقسا م کا دورانیہ عا م اقسا م کی نسبت زیادہ ہوتا ہے اسلئے اسے غذائی اجزا اور پانی کی زیا د ہ ضر ورت ہو تی ہے۔انہوں نے بتایاکہ کمزور زمین میں قابل حصول فاسفورس 7پی پی ایم سے کم ہو تی ہے جبکہ درمیانی زمینوں میں 7سے 14اورذرخیز زمینوں میں 14سے زیادہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کپاس کی بی ٹی اقسام کی کاشت کیلئے کمزور زمینوں کیلئے 161 کلوگرام نائٹروجن، 70کلو گرام فاسفورس اور 50کلو گرام پوٹاش )3 بوری ڈی اے پی،پونے 6بوری یوریا، 2بوری پوٹاشیم سلفیٹ(،درمیانی زمینوں کی صورت میں 161کلوگرام نائٹروجن، 58کلو گرام فاسفورس اور 50کلو گرام پوٹاش)اڑھائی بوری ڈی اے پی،6 بوری یوریا، 2بوری پوٹاشیم سلفیٹ(جبکہ زرخیز زمینوں کیلئے 161کلو گرام نائٹروجن، 46کلو گرام فاسفورس اور 50کلو گرام پوٹاش)2بوری ڈی اے پی،سوا 6 بوری یوریا،2 بوری پوٹاشیم سلفیٹ(استعمال کی جائے۔انہوں نے کہاکہ نائٹروجن کی مقدار قسم، زمین کی ذرخیزی اور موسم کے مطابق تبدیل کی جا سکتی ہے تاہم لمبے قد والی اقسام میں نائٹروجن کی مقدار کم استعمال کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار زمین کے تجزیہ کے بعد زنک اور بوران کی کمی کی صورت میں زنک سلفیٹ 33فیصد 5کلوگرام یا 21فیصد 10کلو گرام اوریورک ایسڈساڑھے تین کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں