ترجمان دفترخارجہ

بھارتی نیوی افسران کو قطر میں سزا سے پاکستانی موقف سچ ثابت ہوا ہے،ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (عکس آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ بھارتی نیوی افسران کو قطر میں سزا سے پاکستانی موقف سچ ثابت ہوا ہے،2016ء میں انڈین نیوی آفیسر کلبھوشن کو پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا، ہمارے لیے یہ بات کوئی اتفاق یا سرپرائز نہیں ،اسرائیلی افواج فلسطین میں جنگی جرائم کر رہی ہیں،

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل امن کے قیام کے لیے اپنی ذمے داری پوری کرے، فلسطینی بالخصوص غزہ کے شہریوں کے تحفظ اورانسانی بنیادوں پر راہداری یقینی بنائے، اسرائیل مقبوضہ علاقے خالی کرے، فلسطینیوں کو امداد کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو وطن واپسی کے لیے ایک مہینے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، ڈیڈ لائن کے بعد کے پلان کی تکمیل شروع ہو چکی ہے اور سلسلہ جاری رہے گا۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے بھارتی نیوی کے افسران کو قطر میں سزا کے معاملے کو دیکھا ہے، یہ پاکستانی موقف کوسچ ثابت کرتا ہیکہ بھارت ایسی سرگرمیوں کا نیٹ ورک رکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2016ء میں انڈین نیوی آفیسر کلبھوشن کو پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا، ہمارے لیے یہ بات کوئی اتفاق یا سرپرائز نہیں ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ یہ واضح طور پر بھارت کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔فلسطین کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ غزہ میں ہسپتالوں اور کیمپس کو ٹارگٹ کیا گیا، غزہ میں شہید 8 ہزار شہریوں میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، اسرائیل کی قابض افواج فلسطین میں جنگی جرائم کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان اس اسرائیلی جارحیت کی پْرزور مذمت کرتا ہے، گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف قرار داد منظور ہوئی، جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، فلسطین کے معاملے پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا ہے اور دو ٹوک بیان دیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل امن کے قیام کے لیے اپنی ذمے داری پوری کرے، فلسطینی بالخصوص غزہ کے شہریوں کے تحفظ اورانسانی بنیادوں پر راہداری یقینی بنائے، اسرائیل مقبوضہ علاقے خالی کرے، فلسطینیوں کو امداد کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔دفترِ خارجہ کی ترجمان نے بتایا کہ نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے ان سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی بھائیوں کی ہر ممکن مدد کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے اور اہمیت کا حامل ہے، پاکستان فلسطینیوں کے لیے مزید امداد بھجوانے پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی جارحیت پر پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک نے جامع اور یکساں موقف اختیار کیا ہے۔

انہوں نے بریفنگ دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری قابض بھارتی فوجیوں کی جارحیت پر بھی گفتگو کی۔ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح مسئلہ کشمیر دیرینہ اور حل طلب تنازع ہے اسی طرح فلسطین کا مسئلہ بھی ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

انہوں نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کے حوالے سے کہا کہ غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا پلان کرسٹل کلیئر ہے، جو افغان باشندے اپنے وطن گئے وہ قانون کی خلاف ورزی پر گئے ہیں، تیسرے ملک منتقل ہونے والے افغان مہاجرین پر متعلقہ ممالک سے بات جاری ہے، غیر قانونی غیر ملکی رہائشیوں کی لسٹ کچھ ممالک کے ساتھ شیئر کی ہے، ان درجن بھر ممالک کی جانب سے فہرستیں پاکستان کو بھجوائی گئی ہیں جبکہ 12 ہزار افغان پاسپورٹس کا معاملہ زیرِ تفتیش ہے اس پر کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو وطن واپسی کے لیے ایک مہینے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، ڈیڈ لائن کے بعد کے پلان کی تکمیل شروع ہو چکی ہے اور سلسلہ جاری رہے گا، دوسرے غیر ملکی غیر قانونی باشندوں کے معاملے کی لسٹ موجود ہے، پاکستان ان ممالک کے سفارت خانوں کے ساتھ رابطے میں ہے، وفاقی صوبائی سطح پر ہیلپ لائنز بنا دی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ دورہ تاشقند کے دوران ای سی او سمٹ میں شرکت اور 8 اور 9 نومبر کو تاشقند میں دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں