ڈاکٹر جاوید اکرم

بڑی آنت کے کینسر کی بیماری کے حوالے سے ملکی سطح پر ایک رجسٹری ہونی چاہئے’ڈاکٹر جاوید اکرم

لاہور (عکس آن لائن)نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ اونکالوجی کے زیر اہتمام بڑی آنت کے کینسر کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔تقریب کے آرگنائزر سربراہ شعبہ اونکالوجی ڈاکٹر عباس کھوکھر تھے۔

اس موقع پر وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، پروفیسر زیبا عزیز، پروفیسر اصغر نقی، پروفیسر ابرار اشرف علی، پروفیسر عادل اقبال، پروفیسر شاندانہ طارق، پروفیسر امیر افضل، پروفیسر اسرار الحق طور، ڈاکٹر رب نواز میکن، ڈاکٹر سعدیہ، ڈاکٹر سیف الرحمٰن و دیگر نے شرکت کی۔سیمینار کے گیسٹ آف آنر صدر سی پی ایس پی وائس چانسلر ایف جے ایم یو پروفیسر خالد مسعود گوندل تھے۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستان میں بڑی آنت کے کینسر کی شرح میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹری ایک پیغمبرانہ پیشہ ہے،ہمیں مریضوں کی خدمت کرکے انکی دعائیں سمیٹنی ہیں۔

صوبائی وزیر صحت نے مزیدکہاکہ بڑی آنت کے کینسر کی بیماری کے حوالے سے ملکی سطح پر ایک رجسٹری ہونی چاہئے۔ حکومت پنجاب اس حوالے سے آپ سے مکمل تعاون کرے گی۔انہوں نے کہاکہ کینسر کی جلد تشخیص میں سکریننگ بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔نگران صوبائی وزیر صحت نے آگاہی سیمینار کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباد ی۔ وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے بڑی آنت کے کینسر کی وجوہات اور طریقہ علاج بارے شرکاء کو آگاہ کیا اور اس مرض کے حوالے سے ربوٹک سرجری پر شرکاء کو لیکچر دیا۔پروفیسر ڈاکٹر محمود ایازنے کہاکہ میں نے مریضوں کی بہتری کے لئے جو بھی کاوشیں کیں اس میں ڈاکٹرجاوید اکرم کی تربیت شامل ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے تقریب میں آمد پر اپنے محترم استاد ڈاکٹر جاوید اکرم کاشکریہ ادا کیااور سیمینار کے انعقاد پر ڈاکٹر عباس کھوکھر کی کاوشوں کو بے حدسراہا۔وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہاکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں بریسٹ کینسر کے شعبہ کا کریڈٹ پروفیسر عائشہ شوکت کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میڈیکل اونکالوجی میں ڈاکٹر عباس کھوکھر کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہاکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں تدریسی سرگرمیوں کا انعقاد قابل تعریف ہے جس کا سہرا پروفیسر محمود ایاز کو جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں