ملکی معیشت

بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ‘راجہ عدیل

لاہور(عکس آن لائن) تاجر رہنما ،آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے صدرراجہ عدیل نے کہا ہے کہ حکومتی بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہیں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران غیر ملکی قرضوں کی مالیت میں 3.2ارب ڈالر کا اضافہ ہوا دسمبر2020کو غیر ملکی قرضوں کی مالیت 117ارب 11کروڑ ڈالر سے زائد ہوچکی تھی رواں مالی سال دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی کے دوران غیر ملکی قرضوں میں80کروڑ60لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی مارچ2021تک غیر ملکی قرضوں کی مالیت میں6.38ارب اضافہ ہوا اور یہ 116ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرگئے ہیں،پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا حجم 116ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرنا تشویشناک ہے ۔

کیونکہ بیرونی قرضوں کے عوض آئی ایم ایف و دیگر اداروں کی شرائط پر بجلی ،گیس کی قیمتوں میں اضافہ ،ڈونر زکی ہدایات پر ٹیکسوں میں اضافہ کرکے عوام پربوجھ ڈالا جارہا ہے ملک میں ہوشربا مہنگائی کی وجہ یہی بیرونی قرضے ہیں۔وفاقی کابینہ نے بذریعہ سرکولیشن سمری بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی اور بجلی1.72روپے یونٹ مزید مہنگی ہوگئی جبکہ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر17.23فیصد تک جاپہنچی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے آئرن و سٹیل مارکیٹس کے صنعتکارو ں و تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ فسکل ریسپانسیبلٹی اینڈ ڈیبٹ لمیٹیشن ایکٹ2005 کے مطابق پاکستان کا جی ڈی پی کے لحاظ سے قرضہ 60فیصد ہونا چاہیے لیکن پاکستان اس کی حد سے بہت آگے جاچکا ہے اور اس وقت پاکستان کا قرضہ جی ڈی پی کے لحاظ سے بہت زیادہ بڑھ چکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبات پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو صنعتی شعبہ اور عوام کے لیے بوجھ ہے حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات پر کنٹرول کرے اور وزیر مشیروں کی فوج ظفر موج کو کم کرے تاکہ ملک پر قرضوں کے بوجھ میں کمی ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں