بنگلہ دیش

بنگلہ دیش کا ٹیسٹ سیریز دو مرحلوں میں کھیلنے کی تجویز سے لاعلمی کا اظہار

ڈھاکہ (عکس آن لائن) بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے دو میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز دو مرحلوں میں کھیلنے کی تجویز سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔ بی سی بی کے چیف ایگزیکٹو نظام الدین چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی سی بی کو اسطرح کی کوئی تجویز دئیے جانے کے معاملے سے لا علم ہیں اور نہیں جانتے کہ اس طرح کی خبریں کیسے سامنے آئیں تاہم اب بھی اس پرانے موقف پر مضبوطی کیساتھ کھڑے ہیں کہ دونوں ٹیموں کے درمیان صرف 3 میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز کھیلی جائے جسکے بعد اس بات کا تعین کیا جائیگا کہ ٹیسٹ میچوں کیلئے پاکستان جانا ہے یا نہیں۔

یاد رہے کہ میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ بنگلہ دیش ایک ٹیسٹ پاکستان میں کھیلنے پر رضا مند ہوگیا ہے جبکہ بی سی بی چاہتا ہے کہ باہمی ٹیسٹ سیریز کو دو حصوں میں تقسیم کردیا جائے اور پہلا ٹیسٹ پاکستان اور دوسرا میچ ڈھاکہ میں کھیلا جائے تاہم پی سی بی اس معاملے میں بالکل دلچسپی نہیں رکھتا اور ملک میں امن و امان کی فضا قائم ہونے اور شائقین کے جوش وخروش کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹیسٹ سیریز کو پاکستان میں کرانا چاہتا ہے۔نظام الدین چودھر ی کا کہنا ہے کہ بی سی بی اپنے پرانے فیصلے پر بدستور قائم ہے اور اصولی طور پر حکومت سے کلیئرنس ملنے کے بعد پاکستان میں ٹی ٹونٹی سیریز کھیلی جا سکتی ہے تاہم جہاں تک ٹیسٹ سیریز کیلئے بنگلہ دیش کی جانب سے پی سی بی کو کسی نئے نجی پیغام کا معاملہ ہے تو وہ اس سے آگاہ نہیں ہیں اور اس وقت کسی اور خبر پر دھیان نہیں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی سیریز کے بعد جائزہ لیا جائیگا کہ کیا پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلی جا سکتی ہے یانہیں۔

واضح رہے کہ آئی سی سی فیوچر ٹور پروگرام کے تحت بنگال ٹائیگرز کو جنوری ،فروری میں تین ٹی ٹونٹی اور دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے پاکستا ن کا دورہ کرنا ہے تاہم دونو ں بورڈ زمیں ٹیسٹ سیریز کے معاملے پر ڈیڈ لاک ہے۔ایک پی سی بی آفیشل نے بتایا کہ بنگلہ دیشی بورڈ پر واضح کردیا گیا ہے کہ دونوں ٹیسٹ ہوم سیریز کا حصہ ہیں اور انہیں پاکستان میں ہی منعقد ہونا چاہئے۔پاکستان میں ایک ٹیسٹ اور دوسرا میچ بنگلہ دیش میں کرانیکی تجویز دی گئی تھی لیکن یہ قابل قبول نہیں۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ بی سی بی چاہتا ہے کہ پاکستان بدلے میں ایک ٹیسٹ میچ بنگلہ دیش میں کھیلے۔ ذرائع کے مطابق دونوں بورڈ کے درمیان ہفتہ ،دس روز میں معاملات طے نہ پا سکے تو ٹیسٹ سیریز کا انعقاد دشوار ہو جائیگا کیونکہ فروری کے وسط میں پاکستان سپر لیگ بھی ملک میں ہونی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں