وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

بدین کی عوام نے فیصلہ سنادیا ، سندھ تبدیلی کیلئے تیار ہے ،شاہ محمود قریشی

بدین(نمائندہ عکس ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول نے سرکاری وسائل استعمال کر کے بدین میں جلسہ کیا، سندھ کے لوگ کسی مسیحا کی تلاش میں ہیں، اشارے واضح ہیں کہ سندھ کی ہوا کس جانب چل رہی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے آپس میں دل صاف نہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک دوسرے کیساتھ بھی مخلص نہیں، عمران خان نے کہا تھا تمام جماعتیں میرے خوف سے ایک ہو جائیں گی، سندھ مسلسل 15 سال سے پیپلزپارٹی کے ہاتھوں میں گروی ہے، سندھ کا نوجوان پڑھا لکھا طبقہ پیپلزپارٹی سے بددل اور مایوس ہوچکا، سند اب ان تلوں میں تیل نہیں، تحریک انصاف کو حکومت سنبھالتے ہی 20 ارب ڈالر کا خسارہ ملا جسے دور کیا، تحریک انصاف حکومت کو دوست ممالک سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے پیسے لینے پڑے، کورونا میں دنیا کی معاشی گروتھ کم ہوئی، ہماری بڑھی، ان 3 سالوں میں فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، موٹر سائکلیں ٹریکٹروں کی سیل میں اضافہ ہوا۔

جمعہ کو بدین میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بدین پیپلزپارٹی کی اصل پہچان چکا ہے ، لوگ جاگ چکے ہیں ۔ باشعور سندھیوں نے تیر کو توڑ دیا اور اب یہ دیکھنا ہے کہ باقی سندھ کو بدین کے لوگوں کی پیروی کرکے تیر کو توڑنا ہے اور سندھ کو جوڑنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا سے کچھ بھی چھپا نہیں ہے ۔ میڈیا کے پاس پل پل کی خبر ہے ، 11تاریخ کو بلاول بھٹو کا 27فروری کاجلسہ ترازو پر رکھ کر تولیں بلاول بھٹو سرکاری بیسا کھیوں کے بل بوتے پر جلسے کررہا ہے ۔

کل رات جو فقیروں کا جلسہ ہوا اس سے اندازہ ہوجائے گا کہ سندھ کے امیر کی اور سندھ کے فقیروں کی سوچ کیا ہے،یہ واضح ہوگیا ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کل بدتین میں ہمارا جلسہ تھا ور ملتان میں بلاول بھٹو کا جلسہ تھا جہاں میرا گھرہے ، میں میڈیا کو دعوت دیتا ہوں کہ لا محدود تجزیہ کرلیں کہ یہاں صرف بدین کے لوگ تھے جبکہ وہاں بدین کے تین قومی حلقے ہیں اور ملتان کے چھ قومی حلقے ہیں وہاں بائی پاس چوک مظفر گڑھ ، خانیوال اور پورے جنوبی پنجاب کے لوگ اکٹھے کئے گئے تھے ملتان میں بائی پاس چوک پر بلاول بھٹو کے جلسے پر سیاسی طور پر تجریہ کروں توا انہیں پریشان ہونا چاہیئے اور اپنی حکمت عملی پر ازسر نو غور کرنا چاہیئے کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کی کیا کیفیت ہوگئی ہے ہمیںحیرت ہوئی کہ کیا سندھ کی کیفیت ہے جب ہم سندھ اور بدین کو دیکھتے ہیں تھرپارکر اور عمر کوٹ میں ہمارا جلسہ تھا ، میر پور خاص سے ہم نکلے جیسے پیاسا پانی کی جانب دوڑتا ہے ویسے سندھ کے لوگ محبت اور امیدیا کسی مسیحا کی تلاش میں ہیں تاکہ انہیں پیپلزپارٹی کے عذاب سے نکالے ۔

آج جس عذاب میں سندھ مبتلا ہے ، سندھ میں انصاف ،تعلیم نام کی کوئی چیز نہیں بدین کو صحت کارڈدینا چاہتے ہیں اس کی ہمیں اجازت نہیں اگر سندھ میںیہ صورتحال رہی تو ہمارا مستقبل اور ان کے مستقبل کا کیا ہوگا سندھ کی انتظامیہ خاموش تماشائی ہے یا ان کے ہاتھ رنگے ہوسکتے ہیں جبکہ تیسری بات دکھائی نہیں دیتی ہم نے کل بدین میں واضح پیغام اور اشارہ دےدیا کہ سندھ کی ہوا کس سمت چل رہی ہے میں پنجاب ،کے پی کے ، جی بی ، آزاد کشمیر اور دیکھ چکا ۔قوم سندھ کی منتظر تھی ،میں سمجھتا ہوں کہ سندھ کی عوام اب تیار کھائی دے رہی ہے ۔میڈیا والے جمہوریت پسند لوگ ہوتے ہیں ، میں نے دیکھا کہ ہمارے جلسے کے پنڈال میںبلاول بھٹو اور پیپلزپارٹی کے 27تاریخ کے سابقہ بینرز لگے ہوئے تھے جو نہ اتارے گئے نہ پھاڑے گئے ۔سکھرمیں ہمارے جتنے بینرز تھے وہ پھاڑ دیئے گئے کراچی میں ہم ابھی داخل نہیں ہوئے ۔یہ جمہوریت کے دعویدار ہیں ۔انہوں نے سندھ حکومت کے کہنے پر ہمارے جھنڈے اور بینرز اتاردیئے ہیں میں کراچی کے معزز قومی وصوبائی ممبران اسمبلی اور کارکنان سے گزارش کرتا ہوں کہ چھ تاریخ کو بلاول بھٹو اسلام آباد اور عمران خان کی جانب بڑھ رہا ہوگا ۔

آپ نے ثابت کرنا ہے کہ کراچی میں تحریک انصاف بستی ہے تحریک انصاف کا جھنڈا لگے یانہ لگے وہ آپ سے آپ کا جذبہ نہیں چھین سکے ۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اس پر پورا اتریں گے ۔ پیپلزپارٹی کے ترجمان کاکہنا تھا کہ شاہ محمود آرہے ہیں اور خالی کرسیوں سے مخاطب ہیں ۔میں بلاول بھٹو اور پیپلزپارٹی کے ترجمان کو لاڑکانہ ،نواب شاہ ، عمرکوٹ ،بدین ،سانگھڑ ، گھوٹکی اور شکار پور کی فوٹیج ان کی خدمت میں ارسال کررہاہوں اور ملاحظہ کریں کہ خالی کرسیاں ہیں یا ان پر لوگ بھی بیٹھے ہوئے ہیں جن سے مخاطب ہیں۔ دوسری جانب جمعہ کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بدین کے عوام نے فیصلہ سنادیا اور سندھ تبدیلی کیلئے تیار ہے ۔ بدین میں شاندار استقبال پر ذوالفقار مرزا اور فہمیدہ مرزا کا شکرہ ادا کرتاہوں ۔انہوں نے کہا کہ سنا ہے کہ کل کوئی ملتان گیاتھا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں