وزیراعلی سندھ

بجٹ پیش کرتے وقت اپوزیشن نے شور شرابہ کیا، تقریروں کے دوران ہنگامہ آرائی کی، وزیراعلی سندھ

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن ) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ پیش کرنے کے وقت اپوزیشن نے شور شرابہ کیا، حکومت کی طرف سے تقریروں کے دوران ہنگامہ آرائی کی گئی، چاہتے ہیں سندھ اسمبلی کی کارروائی چلے، حریم شاہ کے اسمبلی میں نہیں میڈیا پر چرچے رہے۔

بدھ کو احتساب عدالت اسلام اباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی پرکمنٹ نہیں کروں گا، سندھ اسمبلی بجٹ پیش کرنے کے وقت اپوزیشن نے بہت شور شرابا ڈالا، بجٹ تقریر کے وقت خود اپوزیشن کو اپروچ کیا، سندھ اسمبلی میں چار دن تک بڑے اچھے ماحول میں کام ہوا، پانچویں دن اپوزیشن کی ایک جماعت نے شور شرابا کیا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں اپوزیشن حکومت کو تقریر کرنے کا موقع نہیں دے رہی تھی، اسپیکر نے پانچویں دن اپوزیشن کو بلا کر کہا کہ کاروائی کو بہتر ماحول میں چلایا جائے، اپوزیشن نے ایک کٹ موشن نہیں ڈالا، ان کو ہمارے بجٹ پر شاید کوئی اعتراض ہی نہیں تھا، بجٹ ڈیمانڈ پیش کی گی پاس ہوگیا۔

اپوزیشن کے نامناسب رویے پر اسپیکر نے ایکشن لیا، اپوزیشن اراکین نے بدتمیز کی اسمبلی کا ماحول خراب کیا، اپوزیشن کو انہیں کٹ موشن ڈالنا نہیں آتا تھا یا وہ ڈالنا نہیں چاہتے تھے،صحافی کے سوال پر وزیراعلی سندھ نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے اندر جو احتساب کے ادارے آتے ہیں ان کے اثاثہ ہمارے پاس موجود بھی ہیں، چیرمین بلاول بھٹو نے بھی کل کہا احتساب والوں کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے، جیکب آباد میں جو کچھ ہوا اس پر نیب کی شکایات پر کاروائی کریں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اعجازجاکھرانی کےگھر پر ریڈ کرناغیرقانونی تھا، کبھی عدالت کہتی ہے کہ گرفتاری سے دس روز پہلے بتا، پھر عدالت کہتی ہے کہ چھاپہ مارو اور گرفتار کرلو، کسی کو ہراساں کرنا ٹھیک نہیں، ارکان کا مجھ پر اعتماد ہے، میں پانچ سال پورے کروں گا کسی کی خواہش پر نہیں گھرجاں گا، نیب نےتحقیقات کرناہےشوق سے کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں