میاں زاہد حسین

بجلی قیمت میں اضافہ کے باوجود گردشہ قرضہ بڑھے گا،میاں زاہد حسین

کراچی(عکس آن لائن)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ترسیلات میں اضافہ کے ساتھ گردشی قرضہ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جبکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے جو تشویشناک ہے۔عالمی اداروں کی توقعات کے برعکس ترسیلات میں خوشگوار اضافہ ہو رہا ہے تاہم بجلی کے ٹیرف میں پندرہ فیصد اضافہ کے باوجود موجودہ مالی سال میں گردشہ قرضہ میں 436 ارب روپے کا اضافہ ہو گا جس سے جون کے مہینے کے اختتام تک اسکا کل حجم 2.8 کھرب روپے ہو جائے گا۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سال رواں کے ابتدائی سات ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں ستائیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔گزشتہ سال کے ابتدائی سات میں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 1.6 ارب ڈالر تھا جو اب کم ہو کر 1.1 ارب ڈالر رہ گیا ہے جبکہ جنوری کے مہینے میں اس میں بارہ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

گزشتہ سال جنوری میں 219 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی جو امسال 192.7 ملین ڈالر تک گر گئی ہے۔چین سے آنے والی سرمایہ کاری بیس فیصد کمی کے ساتھ 402.8 ملین ہو گئی ہے۔براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ہدف بجلی آئل اینڈ گیس اور فنانشل سیکٹر رہے ہیں۔پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری عام طور پر جی ڈی پی کا ایک فیصد بھی نہیں ہوتی جبکہ مسابقتی ممالک میں یہ تین فیصد تک ہو جاتی ہے۔سرمایہ کاری میں کمی کی وجوہات میں سرخ فیتہ، پالیسیوں میں با ر بار کی بنیادی تبدیلی، ہنر مند افرادی قوت کی کمی، کمزور انفراسٹرکچر اور توانائی بحران شامل ہیںجس کا حل نکالا جائے کیونکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ملکی امیج، ٹیکنالوجی ٹرانسفر، مسابقت، برآمدات ، محاصل اور روزگار کے لئے اہم ہے۔ انھوں نے مذیدکہا کہ ملک کے شمالی حصوں میں دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے جس نے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔اس سلسلہ کو جتنی جلدی روکا جائے اتناہی ملکی مفاد کے لئے بہترہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں