شہباز شریف

اگر ہمیں معاشی ترقی کرنی ہے تو سیاسی استحکام لانا پڑے گا’ شہباز شریف

لاہور ( عکس آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت مستحکم ہوگی تو پاکستان ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار ہو گا، آج وقت کی انتہائی اہم ضرورت ہے کہ اس ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام آئے اور اگر ہمیں معاشی ترقی کرنی ہے

تو سیاسی استحکام لانا پڑے گا،نواز شریف کی قیادت میں ہم نے ریاست کو بچایا اور سیاست کی پرواہ نہیں کی، اگر خوانخواستہ ریاست نہ بچتی تو سیاست تو ویسے ہی دفن ہو جانی تھی، ریاست بچ گئی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی،نواز شریف کے دور حکومت میں بھارت نے بھی پاکستان کی ترقی کو تسلیم کیا تھا اور ہماری ترقی دیکھ کر پوری دنیا حیران تھی، اب وہ وقت دوبارہ آنے والا ہے ،انشااللہ نواز شریف 21اکتوبر کو آئے گا اور پاکستان ان کی قیادت میں ترقی کا سفر وہیں سے شروع کرے گا جہاں 2017کو رکا تھا ،21اکتوبر کو نوازشریف کا فقیدالمثال استقبال کرکے انہیں بتائیں کہ پورا پاکستان انکی راہ تک رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماڈل ٹائون میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر مریم اورنگزیب ، حمزہ شہباز شریف ، خواجہ احمد حسان سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں 28مئی 1998ء کو پاکستان اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ایٹمی طاقت بنا تھا ،12اکتوبر 1999کو آج کے دن میاں محمد نواز شریف کی حکومت کو دوسری مرتبہ مارشل لا کے ذریعے ختم کیا گیا تھا، یہ وہ دور تھا جب 28مئی 1998کو پاکستان ایٹمی طاقت بنا تھا اور جب 20فروری 1999کو بھارتی وزیر اعظم واجپائی واہگہ کے ذریعے پاکستان آئے تھے اور مینار پاکستان پر جا کر کہا تھا کہ پاکستان بنتے وقت ہمارے دلوں پر بہت گھائو لگے تھے لیکن آج ہم پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ دور تھا کہ جب واجپائی نے نواز شریف کو کہا تھاکہ میری خواہش ہے کہ ایک سال کے اندر اندر کشمیر کا مسئلہ منصفانہ بنیادوں پر حل ہو جائے اور پھر آپ نے دیکھا کہ کس طرح آج کے دن 12اکتوبر 1999کو حکومت کو ختم کیا گیا اور کشمیر کے لاہور کے اعلامیے کو اس آمر کی حکومت دور میں سیل آئوٹ آف کشمیر کا نام دیا گیا۔یہ دردناک کہانی اس عظیم ملک پاکستان کی ہے جس کو بڑی قربانیوں سے ہمارے بزرگوں نے اپنے خون سے بنایا ۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک 1947میں وجود میں آیا جس نے دنیا میں اپنی محنت اور عظمت سے اپنا جھنڈا بلند کرنا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ پھر جب میاں نواز شریف کا تیسرا دور 2013سے لے کے 18تک آیا تو 20،20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی ، تاجروں نے اپنی دوکانوں میں بڑے بڑے مہنگے جنریٹر لگا رکھے تھے اور اس میں مہنگا ڈیزل اور پٹرول ڈالتے تھے تب جا کر دکانیں چلتی تھیں اور پھر سب نے دیکھا کہ وہی نواز شریف جو تیسری مرتبہ عوام کے ووٹوں سے وزیر اعظم منتخب ہوا تو اپنے پانچ سالہ دور بلکہ اس سے پہلے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے ختم کر دیئے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں سی پیک کا منصوبہ شروع ہوا ،لاہور میٹرو کو لے لیں جہاں یہ منصوبہ نواز شریف کے دور 30ارب روپے میں مکمل ہوا جس میں آج لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں، کسی سے نواز شریف کے دور میں اورنج لائن لائن کا منصوبہ مکمل ہوا

حالانکہ نے پی ٹی آئی نے اس منصوبے کے خلاف عدالتوں میں درخواستیں دے کر طرح طرح کے الزامات لگائے ،ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک کیس گیا مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی لیکن تین سال کی تاخیر کے ساتھ یہ اورنج لائن کا منصوبہ مکمل ہوا اور پاکستان کے اندر ایسا اور کوئی منصوبہ نہیں ، یہ بھی نواز شریف کا سنہری دور تھا ۔

انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ نہ ہوتا تو آج لاہور کی ٹریفک کا کیا حال ہوتا اگر لاہور کے اندر فلائی اوورز اور سڑکوں کا جال نہ بچھایا ہوتا تو آج ٹریفک کا کیا حال ہوتا ،یہ سب منصوبے نواز شریف کی قیادت میں اس کی لیڈرشپ میں لگے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ جب نواز شریف کا سفر 2018ء میں ختم کیا گیا تو کس طرح پاکستان میں اندھیرے اور تباہی ہوئی ۔مجھے یہ کہا جاتا ہے کہ اپریل 2022ء میں جب میں نے منصب سنبھالا تو 16مہینے میں اپنی سیاست کو نقصان پہنچایا مگر میں قسم کھا کر بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے اس کا ایک سیکنڈ کے لیے بھی کوئی ملال نہیں اس لیے کہ میں نے نواز شریف کی قیادت میں اور اتحادی حکومت نے ریاست کو بچایا اور سیاست کی ہم نے پرواہ نہیں کی ، دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ اگر خدانخواستہ ریاست نہ بچتی تو پھر سیاست تو ویسے ہی دفن ہو جانی تھی اور ریاست بچ گئی تو سیاست بھی بچ جائے گی اور میں سمجھتا ہوں کہ مجھے میاں نواز شریف کو اور اتحادی حکومت کو اس پر کوئی غم نہیں بلکہ مجھے اللہ تعالی کے حضور اس بات کا اطمینان ہے کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست قربان کی۔

ہمیں بھی یہ حربہ آتا تھا کہ ہم ریاست کو برباد ہونے دیتے اور اپنی سیاست کو بچا لیتے جس طرح پچھلی حکومت نے کیا تھا لیکن ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا ،ہم نے کہا کہ ہر چیز قربان کرنے کو تیار ہیں پاکستان کے نام پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔شہباز شریف نے کہا کہ عوام اس بات کے گواہ ہیں کہ نواز شریف کے دور میں ہمیشہ رمضان المبارک میں آٹا ہر دوکان پر سستا ملا کرتا تھا م،مہنگائی کے اس شدید ترین دور میں ہم نے پنجاب میں رمضان میں تاریخ میں پہلی مرتبہ 70ارب روپے کی سبسڈی لے کر سستا آٹا پورے پنجاب میں مہیا کیا ۔اس طرح باقی صوبوں میں بھی حکومتوں نے اپنے اپنے طریقے سے رمضان شریف میں لوگوں کو سہولت دینے کے لیے سستی چیزیں مہیا کیں لیکن یہ بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ تاریخ میں اتنی شدید مہنگائی سے عام آدمی پس گیا تھا اس کو کچھ سہولت دینے کے لیے یہ سکیم جاری کی اور میں خود جگہ جگہ پہنچتا رہا ۔انہوںنے کہا کہ تاجر کی دوکان چلے گی تو پاکستان چلے گا خرید و فروخت ہوگی تو پاکستان خوشحال ہوگا ۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اگر معاشی ترقی کرنی ہے تو سیاسی استحکام لانا پڑے گا ،اگر غربت ،بیروزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ کرنا ہے تو پیار محبت کو آگے پروان چڑھانا ہوگا ،اگر ہم نے پاکستان کو اس کے پائوں پر کھڑا کرنا ہے ،شہدا اور ان شہیدوں کی پذیرائی کرنی ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنی ہر چیز لٹا دی اگر ہم نے ان کی توقیر کرنی ہے تو ہمیں اس ملک کے اندر تقسیم کو ختم کرنا ہوگا یہی وہ مقصد ہے جس کے لیے نواز شریف 21اکتوبر کو پاکستان تشریف لا رہے ہیں ۔اگر آپ واقعی نواز شریف کے چاہنے والے ہیں تو پھر اپنی ایک نظر دوڑائیے کہ نواز شریف کے ادوار میں کیا پاکستان میں ترقی ہوتی تھی ،خوشحالی ہوتی تھی ،یا گالی گلوچ ہوتا تھا یا ملک کے اندر زہر گھولا جاتا تھا یا معاشرے کو تقسیم کیا جاتا تھا ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اعلی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے لاکھوں لیپ ٹاپ نوجوانوں کو انکی قابلیت کی بنیاد پر دیئے تو پھر پی ٹی آئی دور کے چار سالوں میں نوجوانوں کو کیا سکھایا گیا ،گالی گلوچ اور نہ جانے کیا کیا ۔ہم نے ملک کے اندر نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہے ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف نہیں بلکہ لیپ ٹاپ دینا ہے ان کو ہم نے اعلی تعلیم دلوانی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر بنایا گیا جہاں روزانہ سینکڑوں بیمار لوگوں کے گردوں اور جگر کی پیوند کاری ہوتی ہے مگر پچھلی حکومت میں اس کا کیا حشر ہوا اس کو بھی سیاست کی نظر کر دیا گیا ،پی کے ایل آئی جو اس خطے میں نہیں بلکہ دنیا میں مایہ ناز ہسپتال بن چکا تھا اس کو سیاست کی نظر کر دیا گیا اس کو تباہ کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں پورے پنجاب میں ہسپتال بنائے گئے ،ہسپتالوں میں غریب ،یتیم ،بیوہ کے لیے ادویات مفت مہیا کی گئیں اور ہیپاٹائٹس کا علاج بھی پورے پنجاب میں مفت کیا گیا ،کینسر کے مریضوں کو فری علاج مہیا کیا گیا یہ سب نواز شریف کے دور کی نشانیاں ہیں ،یہی وہ مقصد ہے جس کے لیے نواز شریف انشااللہ 21اکتوبر کو پاکستان تشریف لائیں گے ۔

اگر پاکستان کی ترقی ،خوشحالی ،معاشی انصاف ،ملک کی غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ چاہتے ہیں اور پاکستان جو اس وقت معاشی لحاظ سے دربدر کر دیا گیا اور اس کو دوبارہ اصل سفر کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں تو پھر 21اکتوبر کو سب کو نواز شریف کا والہانہ استقبال کر کے پوری قوم کو ثابت کرنا ہوگا کہ ہم انشااللہ نواز شریف کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں بھارت نے بھی پاکستان کی ترقی کو تسلیم کیا تھا اور ہماری ترقی دیکھ کر پوری دنیا حیران تھی، اب وہ وقت دوبارہ آنے والا ہے قوم نواز شریف کا تاریخی استقبال کرے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کی ترقی پھر وہیں سے شروع کریں گے جب 2018 میں اس کو ایک سازش کے ذریعے ختم کیا گیا ،21اکتوبر کو نواز شریف کا آگے بڑھ کر استقبال کریں اور بتائیں کہ پورا پاکستان نواز شریف کی راہ تک رہا ہے تو اللہ تعالی چاہے گا تو پاکستان ضرور عظیم ملک بنے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں