اوپن یونیورسٹی

اوپن یونیورسٹی کی غفلت ، آخری سمسٹر میں طلبا ء کے داخلے کینسل کردیئے

مظفرآباد، اسلام آباد(عکس آن لائن) اوپن یونیورسٹی میں M.A Eduکی بنیادپرBed 1.5میں داخلہ لیاگیا۔ دوسمسٹرپاس کیے،تیسرالاسٹ سمسٹر جاری ہے ، اس کی ورکشاپس لی گئی ، صرف امتحان باقی ہے ، اس دوران طلبا کو لیٹر بھیجے گئے کہ آپ داخلے کے اہل نہیں ہیں۔ کیونکہ آپ نے ایم اے ایجوکیشن کیاہواہے ۔ بی ایڈ 1.5پروگرام ان کے لیے ہے ، جوکسی اور سبجیکٹ میں ایم اے ہوں۔

یونیورسٹی کی نااہلی اور غفلت کااندازہ لگائیں کہ اگر طالبعلم اہل نہ تھاتو اسے پہلے سمسٹر میں ہی آگاہ کردیاجاتا۔ تینوں سمسٹر کی فیسیں وصول کرلی ۔ پھر لیٹر لکھ دیے کہ آپ نااہل ہیں۔ اب ان کے داخلے سے ڈیتا مٹاد یاگیاہے ۔اس کی زد میں سینکڑوں طلباوطالبات ہیں جو نہایت مشکل حالات میں فیسیں دے کر تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تعلیم پر اس طرح کی قدغن لگانا من پسندلوگوں کو نوازنے کی سازش ہے کہ جب چہیتے کسی امتحان میں ہوتے ہیں تو بی ایڈ کی شرط عائد کردی جاتی ہے اور ایم اے ایجوکیشن کو اس کا مساوی قرارنہیں دیاجاتا۔

جب نہ ہوں تو مساوی سمجھاجاتاہے ۔ ایم اے ایجوکیشن اور بی ایڈ دونوں تعلیمی ڈگریاں ہیں ، ان میں ایک کاحصول دوسرے کی محرومی کاباعث آخرکیوں اگر طالبعلم اہل نہ تھا، تو پہلے سمسٹر میں آگاہ کرناچاہیے تھا، تینوں سمسٹرکی فیس وصولی کے بعد داخلہ کینسل کرنابدترین ظلم ہے ۔ طلبا،ْ اور عوامی حلقوں نے کہاہے کہ اس کورس پر طلباء نے لاکھ سے زیادہ پیسے لگائے ۔

فیسیں ادا کیں۔ ورکشاپس اور امتحانات کے لیے اخراجات کیے ۔ یونیورسٹی کی طرف سے یہ قانون کس اصول کے تحت بنایاگیاہے ۔ انھوں نے کہا دنیاکااصول یہ ہے کہ طالبعلم پیسے دیتاہے اور یونیورسٹی اس کے بدلے میں تعلیم فراہم کرتی ہے ۔ طالبعلم جو پروگرام پڑھناچاہے ، وہ پڑھے ۔ یونیورسٹی کو اس کے عوض میں اپنی فیس چاہیے ۔ یونیورسٹی کسی کے حق پر اسطرح قدغن نہیں لگاسکتی ۔ اگر ایساکیاگیا تو احتجاج کریں گے اور عدالتی چارہ جوئی کی جائے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں