پلوشہ خان

انتخابی میدان میں معرکہ نہیں مار پائے تو کارکنوں پر دباﺅ ڈال رہے ہیں،سینیٹر پلوشہ خان

اسلام آباد (عکس آن لائن) پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ انتخابی میدان میں معرکہ نہیں مار پائے تو کارکنوں پر دباﺅ ڈال رہے ہیں‘ ہمارے کارکنوں پر دباﺅ ختم کیا جائے‘ میدان چھوڑ کر بھاگنے والے نہیں‘ الیکشن کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے‘ کشمیر کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

جمعہ کو پیپلز پارٹی کی سینئر خواتین رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ کشمیر سے ووٹ مانگنے سے پہلے حکومت یاد رکھے کہ آپ نے کشمیر کے ساتھ کیا کیا۔ سقوط کشمیر اس حکومت کے تحت ہوا آدھا کشمیر آپ دے چکے باقی کشمیر کا ہم سودا نہیں کرنے دیں گے۔ ایٹمی پروگرام بھی آپ کی نظر میں کھٹھکتا ہے۔ ایٹمی پروگرام کسی کی جاگیر نہیں۔ باقی ماندہ کشمیر دینے کی تیاری کی جارہی ہے۔ مودی سے کشمیر پر بٹوارے کی بات کرکے ایٹمی پروگرام رول بیک کرنا آپ کی بھول ہے۔

کشمیر کے لئے ہم نے قربانیاں دیں کسی کو کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے بعد کشمیر پالیسی خاموش ہے کشمیر پالیسی پر بات کرنے سے پہلے اس حکومت کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔ پلوشہ خان نے کہا کہ کشمیر کے انتخابات کے لئے ہمارے امیدواروں پر دباﺅ نہ ڈالا جائے ہم کسی صورت میں میدان سے نہیں بھاگیں گے۔ عمران خان بائیس سالہ جدوجہد کی بات کرتے ہیں آج آپ کے پاس کشمیر انتخابات کے لئے بائیس امیدوار بھی نہیں جن لوگوں کو پارٹی میں شامل ہوئے آدھا گھنٹہ بھی نہیں ہوا ان کو پارٹی ٹکٹ دیئے جارہے ہیں۔ آپ کشمیر اور اپنے لوگوں کا حق مار رہے ہیں۔

کشمیر انتخابات کے لئے آپ کے پاس ایک نظریاتی کارکن بھی نہیں سرمایہ دار لوگوں کو نوازا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی نے تمام کشمیر میں ٹکٹ دیئے حکومت میں ہوتے ہوئے بھی پی ٹی آئی کے پاس امیدوار نہیں ہیں۔ انہوں نے زلفی بخاری کے بلاول بھٹو کو ہتک عزت کے نوٹس کے بارے میں کہا کہ زلفی بخاری بلاول بھٹو کی بجائے اس اخبار کو نوٹس دیں جس نے ان کو بے نقاب کیا آپ سچے ہیں تو اس اخبار پر مقدمہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں اسرائیل کے ذہین دماغوں نے ریگستان کو کیا سے کیا بنا دیا لیکن وزیراعظم صاحب آپ کے دماغ نے پاکستان کو کیا سے کیا بنا دیا۔

اسرائیل کی تعریف کرنا فلسطین کے ساتھ غداری ہے۔ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ زراعت اور ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہوگئی‘ تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہے۔پیپلز پارٹی کی رہنما روبینہ خالد نے کہا کہ حکومت کشمیر انتخابات کے لئے پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر دباﺅ ڈال رہی ہے حکومتی مشینری کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے ہمارے کارکنوں کو دھمکیاں دے کر الیکشن سے دستبردار کروایا جارہا ہے۔ ہم میدان چھوڑ کر بھاگیں گے نہیں 2018کا الیکشن اور گلگت بلتستان انتخابات کی طرح کشمیر کے ووٹ پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں