رپورٹ لینڈ (عکس آن لائن) امریکی ریاست اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ میں نسل پرستی اور پولیس تشدد کے
خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پورٹ لینڈ میں رات کے وقت ہونے والے مظاہروں کا
یہ سلسلہ سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد گذشتہ دو ماہ سے جاری ہے۔امریکی
جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر جنرل نے امریکی صدر کے حکم پر کیے جانے والے کریک ڈاؤن پر تحقیقات
کا آغاز کیا۔گزشتہ روز ہونے والے مظاہرے قدرے پرامن تھے جن میں لوگ میوزک سے لطف اندوز ہوتے
اور ڈانس کرتے رہے، لیکن اس کا اختتام پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے ہوا اور پولیس نے
آنسو گیس کا استعمال کیا۔مظاہرین کے ایک گروپ نے چھتریاں استعمال کر کے خود کو آنسو گیس کی شیلنگ
سے بچایا۔مظاہرین نے اے ایف پی کو شہر میں فیڈرل ایجنٹس کی موجودگی کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ
وہ اس تحریک کی حمایت جاری رکھیں گے۔ اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ نے امریکہ میں مظاہرین
اور میڈیا کے خلاف طاقت کے استعمال پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نامعلوم افسران کی تعیناتی سے انسانی
حقوق کی خلاف ورزیوں کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق آفس کی ترجمان الزبتھ
تھروسل نے جنیوا میں رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی شہروں جیسا کہ پورٹ لینڈ میں ہونے
والے پرامن مظاہروں کو لازمی جاری رہنے دیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو احتجاج کرنے کا
حق ہونا چاہیے اور صحافیوں کو اس طرح کے ایونٹس کی کوریج کی اجازت ہونی چاہیے اور انہیں من مانی
گرفتاری اور نظربندی کا ڈر نہیں ہونا چاہیے۔