حافظ طاہراشرفی

اقلیتوں کے مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق عمل ہو رہا ہے’ حافظ طاہراشرفی

لاہور( عکس آن لائن )گزشتہ دو ماہ کے دوران جبری مذہب کی تبدیلی کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی ، توہین ناموس رسالت کے قانون کا علما ء و مشائخ اور وکلا ء کے ساتھ مل کر غلط استعمال ختم ہوا ہے ، اقلیتوں کے مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق عمل ہو رہا ہے ، نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی کا دفتر رابطہ سینٹر کے طور پر کام کر رہا ہے ، مسیحی برادری کے ایام میں ہونے والی تقریبات میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ، کسی کو اقلیتوں کے حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے،امریکہ ، برطانیہ ، یورپی ممالک مذہبی آزادی کے حوالہ سے پاکستان مخالف قوتوں کے پراپیگنڈے سے متاثر نہ ہوں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مسیحی برادری کے وفود سے ملاقاتوں کے دوران کہی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پر امن اور بہتر معاشرہ بنانے کیلئے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہے ، آئین اور قانون کے پاسداری ہر شہری پرفرض ہے ، اسلام نے جوحقوق غیر مسلموں کو دئیے ہیں وہ اسلام کے پیغام امن و سلامتی کی دلیل ہیں۔قیام پاکستان اور استحکام پاکستان میں اقلیتوں کا کردار فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نفرت آمیز تحریر و تقریر کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزیر اعظم پاکستان کی کوشش ہے کہ دنیا میں تمام آسمانی مذاہب و انبیا و آسمانی کتب کے تقدس کا قانون اقوام متحدہ سے منظور ہو ، پاکستان کی اس تجویز کی اسلامی تعاون تنظیم نے متفقہ طور پر منظوری دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جبری مذہب کی تبدیلی کی بات ہو یا جبری شادی قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔گذشتہ دو ماہ میں جتنی بھی اقلیتوں کی شکایات ملی ہیں ان کو حل کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جو مظالم اقلیتوں کے ساتھ ہو رہے ہیںوہ اب پوری دنیا تسلیم کر رہی ہے ، ہندوستان میں رہنے والی اقلیتوں کو محفوظ بنانے کیلئے عالمی دنیا کو فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔پاکستان میں کرسمس اور مسیحی برادری کے ایام کے حوالہ سے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مسیحی برادری کی قیادت نے مکمل احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے اور ہر ممکن حکومت سے تعاون کا کہا ہے ۔ حکومت مسیحی برادری کی تقریبات کی مکمل حفاظت کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور صوبائی حکومتوں کو اس سلسلہ میں وفاقی حکومت سے ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹر فیتھ ہارمنی کونسلز کی تشکیل کا مرحلہ جاری ہے ، ان کونسلز کے ذریعے یونین کونسلز سے لے کر مرکز تک بین المسالک و مذاہب مکالمہ و ہم آہنگی میں اضافہ ہو گا اور مسائل حل ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں