عبداللہ عبداللہ

افغانستان، غنی امن منصوبہ غیر حقیقی اور خواہشات کی فہرست ہے، عبداللہ عبداللہ

ّکابل(عکس آن لائن)افغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی کے امن منصوبہ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیکر رد کرتے ہوئے منصوبے کو ”خواہشات کی فہرست قرار دیا ہے،اشرف غنی کا سات نکاتی امن منصوبہ حقیقت میں منصوبہ ہے ہی نہیں بلکہ یہ ان کی اپنی خواہشات ہیں، دوسری جانب صدارتی محل کی جانب سے چیف ایگزیکٹو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا گےا ہے کہ امن منصوبہ ماضی کی کاوشوں پر مبنی ہے اور استحکام کی طرف مستحکم اقدامات کرتا ہے۔غنی کے 7نکاتی منصوبے کے پائیدار امن کے حصول کے واضح مقاصد ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ا فغان چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی کے امن منصوبہ کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیکر رد کرتے ہوئے منصوبے کو ”خواہشات کی فہرست قرار دیا ہے،اشرف غنی کا سات نکاتی امن منصوبہ حقیقت میں منصوبہ ہے ہی نہیں بلکہ یہ ان کی اپنی خواہشات ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو کے دوران عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ سچ پوچھیں تو کسی نے بھی اس نام نہاد سات نکاتی منصوبے کو بطور منصوبہ مانا ہی نہیں ہے۔ یہ منصوبے کی بجائے خواہشات کی فہرست ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے صدارتی محل نے عبداللہ کے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امن منصوبہ ماضی کی کاوشوں پر مبنی ہے اور استحکام کی طرف مستحکم اقدامات کرتا ہے۔بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں صدارتی محل کے ترجمان صدیق صدیقی نے کہا غنی کے 7 نکاتی منصوبے کے پائیدار امن کے حصول کے واضح مقاصد ہیں۔ یہ قومی اتفاق رائے سے طے کردہ منصوبہ ہے اور اس بے ہودہ جنگ کے خاتمے کے لئے گذشتہ 5 سالوں میں صدر غنی کے مستقل اور انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیا امن منصوبہ عمل میں آئندہ اقدامات کے موزوں نتائج کو یقینی بناتا ہے ، اور اس میں “شمولیت ، پائیداری اور وقار کے اصولوں” کی نشاندہی کی گئی ہے۔”7 نکاتی امن منصوبہ” کے عنوان سے غنی کا امن منصوبہ ، ملک میں آئندہ امن کی کوششوں کے لئے افغان صدر کی جانب سے وضع کئے گئے راہنما اصول ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں