ڈیڈ لائن

اسمبلیاں تحلیل، 6 دن میں الیکشن کا اعلان کیا جائے، عمران خان نے ڈیڈ لائن دیدی

اسلام آباد (نمائندہ عکس ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو 6 روز کی ڈیڈ لائن د یتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل کی جائیں، حکومت 6 دن میں الیکشن کا اعلان کرے ورنہ ملک بھر سے کارکنوں کو لیکر دوبارہ اسلام آباد آوں گا ، میری قوم آزادی کےلئے ہرقربانی دینے کے لیے تیارہے، ہماری آزادی کی تحریک کوفیل کرنے کےلئے ہرقسم کی کوشش کی گئی، قوم اس امپورٹڈحکومت کوکسی صورت قبول نہیں کرےگی، آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے، کیا پرامن احتجاج ہماراحق نہیں ہے؟ کیاہم نے فضل الرحمان اوربلاول بھٹو کے لانگ مارچ کوروکا؟ ،

جس طرح سازش سے ہمیں ہٹایا گیا،عوام میں شدید غصہ ہے،ہماری آزادی کی تحریک میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کو 6 روز میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ جناح ایونیو پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کو پیغام ہے کہ 6 روز میں انتخابات کا اعلان کریں، 6 روز میں فیصلہ نہ کیا تو ساری قوم کو لے کر واپس اسلام آباد آوں گا۔ کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں آپ کی ہمت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میں 20 گھنٹے میں خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پہنچا ہوں، میں نے دیکھا کہ میری قوم نے اپنے خوف پر قابو پالیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومتیں جھوٹے کیسز اور گرفتاریوں سے ڈراتی تھیں، میں نے پہلی بار دیکھا کہ میری قوم ان سارے خوف سے آزاد ہوچکی ہے، جب تک قوم خوف سے آزاد نہ ہو تب تک اس سے آسانی سے غلامی کروائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کو ممی ڈیڈی کہتے تھے، میں نے سارے راستے اپنے ساتھ ہر طرح کے لوگ دیکھے، انہوں نے آنسو گیس کا جس طرح مقابلہ کیا اس کی کوئی مثال نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری اس تحریک کو ناکام بنانے کی کوشش کی گئی لیکن میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ قوم آزادی کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں پر ایک بڑی ذمہ داری ہے، دنیا میں ایسی کون سی جمہوریت ہے جہاں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی جاتی اور مظاہرین کو آنسو گیس کی شیلنگ، پولیس کے چھاپوں اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں آج اپنی عدلیہ اور سپریم کورٹ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ان کا شکریہ کہ حکومت کی جانب سے ہمارے کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا انہوں نے نوٹس لیا۔ عمران خان نے کہا کہ کیا جمہوریت میں اس طرح کے طریقے اپنائے جاتے ہیں، ایک ساتھی کو اٹک میں اور ایک کو دریائے راوی میں گرا کر شہید کیا گیا، 3 لوگوں کو کراچی میں شہید کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے سوال کیا کہ ہم کون سا جرم کررہے تھے؟

26 سال کی سیاست میں کب میں نے قانون توڑا؟ میں ہمیشہ اپنے جلسوں میں فیملیز کو بلاتا ہوں، آزای مارچ میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی ہے، میں اپنی خواتین کو سلیوٹ کرتا ہوں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے اعلان تو کیا تھا کہ الیکشن کے اعلان تک اسلام آباد میں بیٹھیں گے لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں میں دیکھا کہ یہ لوگ ملک کو انتشار کی جانب لے کر جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں بیٹھ گیا تو یہ لوگ تو خوش ہوں گے کیونکہ یہ لوگ فوج اور پولیس سے ہماری لڑائی کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ پولیس بھی ہماری ہے، فوج بھی ہماری ہے اور عوام بھی ہمارے ہیں، ہم ملک کو تقسیم کرنے نہیں آئے بلکہ قوم کو بنانے کے لیے آئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کو پیغام ہے کہ 6 روز میں انتخابات کا اعلان کریں، 6 روز میں فیصلہ نہ کیا تو ساری قوم کو لے کر واپس اسلام آباد آوں گا، جون میں الیکشن کا اعلان کریں اور اسمبلی تحلیل کریں، اعلان نہ کیا تو 20 لاکھ لوگ اسلام آباد میں اکھٹا کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں