آم کے پودوں

آم کے چھوٹے پودوں میں گوبر کی 30سے 40کلوگرام گلی سڑی کھاد فی پودا اور بڑے پودوں میں 80سے120 کلوگرام کھاد فی پودا ڈالنے کی ہدایت

فیصل آباد(عکس آن لائن) محکمہ زراعت نے آم کے پودوں کو عناصر صغیرہ و کبیرہ کی بروقت فراہمی کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ باغبان آم کے پودوں کو اجزائے خوراک کی بروقت فراہمی میں کسی تساہل یا غفلت سے کام نہ لیں تاکہ انہیں اچھے معیار کاآم کا پھل حاصل ہو سکے۔محکمہ کے ترجمان نے کہاکہ عناصر صغیرہ و کبیرہ کی کمی سے پودے میں بڑھوتری کاعمل متاثر ہوتاہے اور پھل بھی کم بنتاہے جس میں لذت اور رس کی تاثیر بھی کم ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ عناصر کبیرہ میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش شامل ہیں جبکہ عناصر صغیرہ میں بوران، زنک، آئرن، میگنیز، کاپر شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ عناصر صغیرہ و کبیرہ کی کھاد جن میں گوبرکی کھاد بھی ملائی جاسکتی ہے کی بروقت فراہمی آم کی شاندار فصل کی ضامن ہے۔

انہوں نے کہاکہ باغبان آم کے چھوٹے پودوں میں گوبر کی 30سے 40کلوگرام گلی سڑی کھاد فی پودا اور بڑے پودوں میں 80سے120 کلوگرام کھاد فی پودا ڈالیں اسی طرح ڈی اے پی یا ٹی ایس پی فاسفورسی کھاد چھوٹے پودوں کو ایک سے ڈیڑھ کلو فی پودا اور بڑے پودوں کو 2کلو فی پودا ڈالی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ان کھادوں کے استعمال سے باغبان آم کی بمپر پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں