وزیراعظم

آزادی مارچ بلیک میلنگ کا طریقہ،جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں مل سکتا،وزیراعظم

ننکانہ صاحب (عکس آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ سب جو اکٹھے ہوئے ہیں یہ بلیک میلنگ کا ایک طریقہ ہے، سب کو پیغام دیتا ہوں کہ بلیک میلنگ کا کوئی بھی طریقہ اپنا لیں میںجب تک میں زندہ ہوں این آر او نہیں مل سکتا، ماضی میں 2 این آر اوز کی وجہ سے ملک مقروض ہے،ہم نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات دیں لہذا میں اپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا تو نوازشریف کی کیسے دے سکتا ہوں، وہ قوم بڑی قوم نہیں بن سکتی جس ملک میں طبقاتی قانون ہوگا، وہ قوم بڑی قوم نہیں بن سکتی جس ملک میں طبقاتی قانون ہوگا، طبقاتی نظام کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرسکتا، تمام خوشحال مماملک نے تمام لوگوں کے لیے یکساں قانون کو اہمیت دی۔

پیر کو بابا گرونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہتعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، ماضی میں بدقسمتی سے تعلیم کو ترجیح نہیں دی گئی، باباگرونانک یونیورسٹی میں جدید تعلیم بھی دی جائے گی، سب سے زیادہ کرپشن اوقاف کی زمینوں پر ہورہی ہے، ہر درگاہ کے پاس اوقاف کی زمین پر یونیورسٹی اور اسپتال بنائی جائے، امیر لوگوں کو ان کی اولاد بھی بھول جاتی ہے لیکن دنیا انسانیت کی خدمت کرنے والوں کو یاد رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا آج خبر پڑھی کہ عدالت نے صوبائی اور وفاق حکومت سے پوچھا کہ کیا آپ نوازشریف کی زندگی کی گارنٹی دے سکتے ہیںم میں تو اپنی زندگی کی گارنٹی کل تک نہیں دے سکتا تو اور کسی کی کیسے دوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دین میں اللہ نے کہا ہے زندگی موت اس کے ہاتھ ہے، انسان کوشش کرسکتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے معروف ڈاکٹروں نے نواز شریف کو طبی سہولت فراہم کی گئی، پنجاب حکومت کی صوبائی حکومت نے سابق وزیراعظم کو بہتر علاج کی سہولت دی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ قوم بڑی قوم نہیں بن سکتی جس ملک میں طبقاتی قانون ہوگا، طاقتور طبقے کے لیے قانون میں گنجائش جبکہ غریب کے لیے علیحدہ قانون ہو۔انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست ایک سال میں نہیں بنی تھی، ایک عمل کے نتیجے میں وجود میں آئی جہاں صرف قانون کی بالا دستی تھی۔عمران خان نے کہا کہ طبقاتی نظام کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرسکتا، تمام خوشحال مماملک نے تمام لوگوں کے لیے یکساں قانون کو اہمیت دی۔مولانا فضل الرحمان کے حکومت کے خلاف آزادی مارچ سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے بعد پہلی تقریر میں پیش گوئی کی تھی کہ کرپٹ ٹولہ ایک ہوجائے گا۔

پہلے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے گئے، مک مکا کرکے ملک کو لوٹا گیا، سب جانتے تھے کہ یہ خزانہ خالی کرکے گئے ہیں، پہلے دن سے سب نے مل کر شور مچایا کہ حکومت ناکام ہو گئی ہے، ہماری حکومت میں آدھا ٹیکس قرضہ واپس کرنے میں چلا گیا، ہمارے لئے معیشت مستحکم کرنا سب سے مشکل تھا، دنیا پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی معترف ہے، آزادی مارچ والوں کو یہ خوف نہیں کہ حکومت ناکام ہورہی ہے بلکہ یہ خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہورہی ہے۔ کہیں کہتے ہیں یہ یہودی لابی کے ہیں ،کہیں منہگائی کی وجہ بتاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں