وزیراعلی بلوچستان

آزادی جیسی نعمت کی ہمیں قدر کرنا ہو گی ،اس کے لئے ہمیں تفرقات سے نکل کر ایک قوم بننا ہوگا،وزیراعلی بلوچستان

کوئٹہ (نمائندہ عکس)وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجونے کہا ہے کہ آزادی جیسی نعمت کی ہمیں قدر کرنا ہو گی اس کے لئے ہمیں لسانی ،علاقائی ،صوبائی و دیگر تفرقات سے نکل کر ایک قوم بننا ہوگا۔ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر دہشتگردی کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی،لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں،ریکوڈک پروجیکٹ کا مسئلہ ہمارے لئے کالاباغ ڈیم جیسا حساس معاملہ تھا جس پر تمام اسٹیک ہولڈرز آن بورڈ لے کر مسئلے حل کر چکے ہیں،صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اور بہترین بجٹ بھی ہماری ایک سالہ کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔طوفانی بارشوں سے متاثرہ افراد کو امداد کی فراہمی جاری ہے جلد متاثرین کی آبادکاری پر کام شروع ہوگا جاں بحق افراد کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں نے دس دس لاکھ روپے کا اعلان کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے سبزہ زار پر 75ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کے موقع پر منعقدہ تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسی خیل، اراکین اسمبلی اور دیگر حکام بھی موجود تھے تقریب میں مختلف سکولوں کے طلبا نے ملی نغمے پیش کئے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجونے کہا کہ آج ہم مملکت خداداد پاکستان کی 75 ویں یوم آزادی منا رہے ہیں ہمیں آج ایک بار پھر یہ عہد کرنا ہے کہ ہم ملک و قوم اور صوبے کی ترقی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ آزادی کی قدر اس وقت ہوگی جب ہم صوبائیت،قومیت اور علاقائیت سے نکل کر ایک قوم بنیں گے ہمیں پہلے مسلمان اور پاکستانی بننا ہوگا انہوں نے کہا کہ آج ہم ایسے حالات میں جشن آزادی منا رہے ہیں جب ملک اور خاص کر صوبے کی عوام کو طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کا سامنا ہے جس میں اب تک سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں بلکہ بہت سے زخمی بھی ہیں طوفانی بارشوں نے سرکاری اور عوام کی املاک کو بھی بڑے پیمانے پر متاثر کیا ہے بلکہ زراعت،گلہ بانی و دیگر شعبہ جات بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال میں حکومت اور اس کے ادارے عوام کی بھر پور اور بروقت مدد کے لئے کوشاں ہیں امدادی سرگرمیاں اس وقت بھی آب وتاب سے جاری ہے ہم نے امدادی سرگرمیوں کے دوران ہیلی کاپٹر حادثہ میں بھی ناقابل تلافی نقصان اٹھایا ہمارے کور کمانڈر سمیت پاک آرمی کے آفیسران امدادی سرگرمیوں کے دوران ہی جام شہادت نوش کر گئے جام شہادت نوش کرنے والےہیروز کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا بلکہ ان کے نام تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں کی وجہ سے مواصلات کا نظام بھی شدید متاثر ہوا ہے ہم نے ان علاقوں کو جہاں سڑک کے ذریعے پہنچنا ممکن نہ تھا وہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی سامان پہنچایا بلکہ لوگوں کو بھی ریسکیو کیا۔انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے بعد متاثرین کی دوبارہ آباد کاری کا بڑا چیلنج ہمیں درپیش ہے اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف بلوچستان کے معاملات پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور وہ بلوچستان کے متعدد دورے بھی کر چکے ہیں،انہوں نے کہا کہ بارشوں کے دوران جان کی بازی ہار جانے والے افراد کےلئے صوبائی حکومت نے دس لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے جبکہ اتنی ہی رقم وفاقی حکومت بھی جاں بحق افراد کے خاندانوں کو بطور معاوضہ ادا کرے گی ۔

وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو 10سے گیارہ مہینے ہونے کو ہیں مگر اس عرصے میں ہم نے بہت سے چیلنجز اور مشکلات کا حل نکالا ۔ہمیں اقتدار ملا تو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہر طرف احتجاج ہو رہے تھے ہم نے مظاہرین سے بات چیت کی اور ان کے مسائل حل کئے جس پر آج صورتحال سب کے سامنے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پچھلی دور حکومت میں اپوزیشن جماعتیں سڑکوں پر تھی اور انہیں انتقامی کارروائی کے طور پر اپنے علاقوں کے فنڈز روکے جانے کی شکایات تھی اسی لئے انہوں نے بجٹ اجلاس کے موقع پر اسمبلی گیٹس کی تالہ بندی کی جس پر اسمبلی گیٹ کو بکتر بند گاڑی سے ٹکر مار کر اراکین اسمبلی کو زخمی کر دیا گیا شکر ہے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ورنہ صورتحال اور بھی گھمبیر ہوتی ہم نے صوبے کو ایسا بجٹ دیا جس سے اپوزیشن سمیت سب مطمئن ہے بجٹ اجلاس کے دن وزیراعلی ہاس سے بلوچستان اسمبلی تک میں نے کسی کو احتجاج کرتے اور بینرز اٹھاتے نہیں دیکھا اسمبلی اجلاس کے دوران بھی بجٹ پر کسی قسم کے اعتراضات نہیں آئے صوبے کی تاریخ میں پہلی بارایسا ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں