لندن (عکس آن لائن)سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ ملک میں متعدد بار آئین کو پامال کیا گیا مگر آئین کی پامالی پر کسی کا احتساب نہیں ہوا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے جو کیا وہ اس کا دفاع نہیں کریں گے لیکن امید ہے کہ نوجوان مثبت تبدیلی لائیں گے۔
جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت کا امتحان ہے کہ عوام کا اعتماد بحال رہے، فیصلوں پر عمل درآمد ہو۔ اظہارِ رائے کی آزادی کو دبانے کے سبب ہم نے نصف ملک گنوا دیا، ہمارے معاشرے میں اظہارِ رائے کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔
دوران عدت نکاح، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7،7 سال قید، 5،5 لاکھ جرمانہ
عام انتخابات 2024 کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن برائے الیکشن نہیں بلکہ الیکشن جینوئن الیکشن ہونے چاہئیں۔ 8 فروی کے بعد ہی اس بارے میں کہا جا سکے گا کہ الیکشن کیسے ہوئے۔
سپریم کورٹ کے جج نے مزید کہا کہ ہمیں بطور قوم یہ سوچنا ہوگا کہ جب یہ مسئلہ بلوچستان یا کے پی میں ہو تو مسئلہ نہیں لیکن پنجاب میں ہو تو مسئلہ بن جاتا ہے۔