لندن(عکس آن لائن) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں بریگزٹ پالیسی پر ہونے والی پہلی رائے شماری میں شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے پیش کردہ ہاوس کا انتظام براہ راست سنبھالنے والی قرارداد منظور کرلی گئی۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق قرارداد کے حق میں 328 جب کہ مخالفت میں 301 ووٹ ڈالے گئے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو ان کی اپنی ہی پارٹی کے تقریبا ڈیڑھ درجن سے زائد اراکین نے ووٹ نہیں دیا اور ان کی مخالفت میں ووٹ دیا۔عالمی ذرائع ابلاغ کو ملنے والے اعداد وشمار کے مطابق برطانیہ کی حکمراں جماعت کنزرویٹیو پارٹی کے 20 سے زائد اراکین نے اپنی حکومت کے خلاف ووٹ ڈالا ہے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اس سے قبل عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ قبل از وقت انتخابات کرانے کی قرار داد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بورس جانسن نے کہا تھا کہ قبل از وقت انتخابات کرانے کے لیے پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کروں گا۔ ان کا ایوان نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر اراکین نے بریگزٹ کے لا حاصل التوا کے حق میں ووٹ دیا تو قبل از وقت انتخاب ہی درپیش مسئلے کا واحد حل ہو گا۔برطانوی آئین و قانون کے مطابق قبل از وقت انتخابات کے لیے اراکین پارلیمنٹ کی دو تہائی حمایت لازمی درکار ہوتی ہے۔