کریات شمونا(عکس آن لائن) اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک ہفتے سے جاری کشیدگی کے بعد لبنان کی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم کسی کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔بین الاقوامی میڈیا کی پورٹ کے مطابق اسرائیل کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی جانب سے بٹالین ہیڈ کوارٹرز اور ملٹری ایمبولینس پر 2 سے 3 ٹینک شکن میزائل داغے کیے گئے، جس کے جواب میں انہوں نے 100 سے زائد آرٹلری شیلز فائر کیے۔
ساتھ ہی اسرائیلی حکام نے ٹینک کے اندر موجود افراد کو ہلاک اور زخمی کرنے کے حزب اللہ کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ حملے کوئی زخمی نہیں ہوا۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے اگلے قدم کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ انہوں نے آئندہ کے حوالے سے تیار رہنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جبکہ ہم اگلے قدم کے لیے فیصلہ کریں گے’۔دوسری جانب فائرنگ کے تبادلے کے بعد لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے امریکا اور فرانس کے سینیئر حکام سے رابطہ کیا، اس دوران انہوں نے دونوں ممالک اور بین الاقوامی برادری سے کہا کہ وہ معاملے میں مداخلت کریں۔لبنان میں اقوام متحدہ کی امن کی ضامن فورس کے سربراہ نے بھی اس کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے صحافیوں کو بتایا کہ لبنانی سرحد کے قریب اویوم کے علاقے میں فوجی کشیدگی تقریبا ختم ہوگئی ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ‘تزویراتی صورتحال اب بھی جاری ہے جس کا مطلب ہے کہ حزب اللہ سے کشیدگی برقرار ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے رد عمل میں میزائل حملے کرنے والوں کو نشانہ بنایا ہے۔